کٹھمانڈو۔ 19؍ مارچ
کھٹمنڈو میں ہندوستان کے سفارت خانے نے ہفتہ کو سفارت خانے کے احاطے میں ایک تقریب کا اہتمام کرکے 21 ویں اسکالرشپ ڈے کی گولڈن جوبلی جشن منایا۔ کٹھمانڈو میں ہندوستانی سفارت خانے نے کہا کہ گولڈن جوبلی اسکالرشپ کا آغاز سال 2002 میں کیا گیا تھا۔اس اسکیم کے آغاز پر 50 نیپالی طلبا کو اسکالرشپ سے نوازا گیا۔
سال 2007 میں، اسکالرشپ کی تعداد بڑھا کر 100 کر دی گئی۔ سال 2012 سے، اسکالرشپ کی تعداد کو دوگنا کر کے 200 کر دیا گیا ہے۔ اس اسکالرشپ سکیم کے تحت، ایک ایم بی بی ایس؍ بی ڈی ایس طالب علم کو4000 نیپالی روپے ملتے ہیں۔
بی ای کے طالب علم کو چار سال کے لیے ہر ماہ 4000 روپے ملتےلتے ہیں، اور بی اے، بی ایڈ، بی فارمیسی، بی ایس سی ایگریکلچر، بی بی اے، بی بی ایم اور بی بی ایس جیسے دیگر انڈرگریجویٹ کورسز میں پڑھنے والے طالب علم کو نیپالی روپے 3000 ملتے ہیں۔ ریلیز میں مزید کہا گیا ہے کہ اس باوقار اسکیم سے اب تک نیپال کے تمام 77 اضلاع کے 3000 نیپالیوں نے فائدہ اٹھایا ہے۔
گولڈن جوبلی کے تقریباً 45 فیصد اسکالرز لڑکیاں ہیں۔ 200 ایوارڈ حاصل کرنے والوں کا موجودہ بیچ نیپال کے 73 اضلاع سے ہے، جن میں 44 فیصد سکالرز لڑکیاں ہیں۔ گولڈن جوبلی اسکالرشپ اسکیم کے تحت اس سال آٹھ امتیازی طور پر قابل طلباء کو بھی منتخب کیا گیا ہے۔
ریلیز میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان اور نیپال قریبی اور دوستانہ پڑوسی ہیں، اور تعلیم کے میدان میں ان کی دیرینہ شراکت داری ہے۔ وظائف اور صلاحیت سازی کے پروگرام نیپال کے انسانی وسائل کی ترقی اور مجموعی سماجی و اقتصادی فائدے کے لیے تعاون اور شراکت داری کے لیے ہندوستان کی کوششوں کا ایک حصہ ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…