بوئنگ 777 کی ایئر انڈیا کی ایک سینئر پائلٹ کیپٹن زویا اگروال جو قطب شمالی کے اوپر ایک طیارہ اڑانے والی پہلی ہندوستانی خاتون پائلٹ ہیں کو جمعہ کوامریکی نشیںایس ایف او ایوی ایشن میوزیم میں اپنی جگہ ملی ہے۔ 2021 میں پہلی بار،زویا اگروال کی قیادت میں ایئر انڈیا کی ایک آل ویمن پائلٹ ٹیم نے قطب شمالی کا احاطہ کرتے ہوئے،
ریاستہائے متحدہ امریکہ میں سان فرانسیسو ایوی ایشن ( ایس ایف او) سے ہندوستان کے شہر بنگلورو تک دنیا کے سب سے طویل فضائی راستے کا احاطہ کیاتھا۔امریکہ میں قائم ایوی ایشن میوزیم ایئر انڈیا کی تمام خواتین پائلٹوں کی کامیابیوں سے بہت متاثر ہوا اور اس طرح انہوں نے اپنے میوزیم میں جگہ دینے کی پیشکش کی۔
کیپٹن زویا اگروال نے اس موقع پر بتایا کہ وہ واحد انسان ہیں جنہیں سان فرانسسکو ایوی ایشن لوئس اے ٹرپین ایوی ایشن میوزیم جسے عرف عام میں ایس ایف او ایوی ایشن میوزیم کے نام سے جانا جاتا ہے میں پائلٹ کے طور پر جگہ ملی ہے۔
کیپٹن زویا نے کہا کہ میں یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ میں وہاں کی واحد زندہ چیز ہوں، میں صرف ایمانداری سے عاجز ہوں۔ مجھے یقین نہیں آتا کہ میں امریکہ کے ایک مشہور ہوابازی میوزیم کا حصہ ہوں۔
حال ہی میں، ایس ایف او میوزیم نے ہندوستانی پائلٹ زویا اگروال کے ہوا بازی میں غیر معمولی کیریئر اور دنیا بھر میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے ان کی وکالت کی یاد منائی،
جس سے لاکھوں لڑکیوں اور نوجوانوں کو ان کے خوابوں کو پورا کرنے کی ترغیب ملی۔ وہ ہمارے پروگرام میں شامل ہونے والی پہلی خاتون ہندوستانی پائلٹ ہیں۔
ایئر انڈیا کے ساتھ ان کے شاندار کیریئر کے علاوہ، بشمول تمام خواتین عملے کے ساتھ 2021 میں ایس ایف او سے بنگلورو تک اس کی ریکارڈ ساز پرواز، دنیا کے بارے میں ان کی مثبتیت اور دوسری لڑکیوں اور خواتین کو ان کے خوابوں کو حاصل کرنے میں مدد کرنے کے لیے ان کا عزم بہت متاثر کن ہے۔
سان فرانسسکو ایوی ایشن میوزیم کے ایک اہلکار نے بتایا کہ کیپٹن اگروال کی ذاتی تاریخ کو ریکارڈ کرنے اور شیئر کرنے کے قابل ہونے سے ایس ایف او میوزیم کو ہوا بازی کے شوقینوں کی موجودہ اور آنے والی نسلوں کے ساتھ اس کے غیر معمولی کیریئر کے جوش اور تاریخی نوعیت کو محفوظ رکھنے کی اجازت ملتی ہے۔
ایس ایف او ایوی ایشن میوزیم نے مزید کہا، ہم آپ کی شرکت سے اعزاز رکھتے ہیں، اور ہم مستقبل کی نسلوں کو تعلیم اور حوصلہ افزائی کرنے کی امید رکھتے ہیں۔
کیپٹن زویا اگروال نے بھی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے اور ایس ایف او ایوی ایشن میوزیم کی طرف سے ہوا بازی میں ان کے غیر معمولی کیریئر کے لیے اعزاز حاصل کرنے کے فوراً بعد کہا کہ میں یقین نہیں کرسکتی کہ؎میں امریکہ کے کسی میوزیم میں پہلی ہندوستانی خاتون ہوں،اگر آپ آٹھ سالہ لڑکی سے پوچھیں جو اپنی چھت پر بیٹھ کر ستاروں کو دیکھتی ہے اور پائلٹ بننے کا خواب دیکھتی ہے۔ یہ اعزاز کی بات ہے کہ امریکہ نے ایک ہندوستانی خاتون کو ان کے میوزیم کے لیے تسلیم کیا۔ یہ میرے اور میرے ملک کے لیے بہت اچھا لمحہ ہے۔؎
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…