عالمی

ہندوستان کی طویل تاریخ دنیا میں بقائے باہمی  کے لیے ایک بہترین نمونہ: ڈاکٹر شیخ محمد بن عبدالکریم العیسیٰ

مسلم ورلڈ لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر شیخ محمد بن عبدالکریم العیسی ٰ نےآج ہندوستان کی طویل تاریخ اور تنوع اور اس تنوع کے اندر مثبت بقائے باہمی کی  بھرپور تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تنظیم کے فریم ورک کے اندر، ہم کئی دوروں کا تبادلہ کرتے ہیں،  ہم جانتے ہیں کہ ہندوستان ایک ہندو اکثریتی ملک ہے، جس کا سب سے بڑا حصہ ہم سمجھتے ہیں وہ ہندو ہے۔

 میرے سدھ گرو اور سری سری روی شنکر کے ساتھ بہت مضبوط تعلقات ہیں ۔ہم نے ہندوستانی حکمتوں کے بارے میں بہت کچھ سنا ہے جس نے انسانیت کے لئے تعاون کیا۔  ہم جانتے ہیں کہ ہندوستانی اجزاء بقائے باہمی کے لیے ایک بہترین نمونہ ہیں۔  دنیا میں منفی رجحانات ہیں لیکن ہمیں ان کو مضبوط کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔

بھارت کے  چار  دورزہ   دورہ پر  آئے  ڈاکٹر عبدالکریم  العیسی نے   یہاں نئی دلی  کے   انڈیا اسلامک  کلچر سینٹر میں ایک تقریب  سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  ہندوستانی مسلمانوں کو اپنی قومیت اور بقائے باہمی اور تنوع میں شراکت پر بہت فخر ہے۔

مسلم ورلڈ لیگ کے سربراہ ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم العیسیٰ نے دہلی میں تہذیب کے تصادم کو مسترد کر دیا۔  مسلم ورلڈ لیگ کے سربراہ کا کہنا  تھاکہ اسلام رواداری کو فروغ دیتا ہے۔  انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسلمان امن کا جھنڈا اٹھائے ہوئے ہیں۔  اسلام سب کے لیے کھلی کتاب ہے جو  بقائے باہمی کو فروغ دیا جاتا ہے۔

 اسلام نہ صرف رواداری کو فروغ دیتا ہے بلکہ معاف کرنے والا بھی ہے ۔ ‏مسلم ورلڈ لیگ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ بھارت سے ہم دنیا کو امن کا پیغام دیتے ہیں۔ہمیں صرف پہل کی ضرورت نہیں ہے، ہمیں شروع کرنے کی ضرورت ہے۔  ہمیں صرف الفاظ کی ضرورت نہیں، ہمیں عمل کی ضرورت ہے ۔نئی دہلی میں اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے کامیابی کے ساتھ اپنے تمام شہریوں کو جگہ فراہم کی ہے۔

 تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول نے کہا کہ بھارت دنیا کی دوسری مسلم آبادی کا گھر ہے۔آپ (عیسیٰ کے) تعامل اور بیانات نے نہ صرف اسلام کی گہرائی کو کم کیا ہے بلکہ عقیدے کو فروغ دینے میں ایک  محرک کے طور پر کام کیا ہے۔قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول  نے کہاکہ ایک قابل فخر تہذیبی ریاست کے طور پر، ہندوستان ہمارے وقت کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے رواداری، بات چیت اور تعاون کو فروغ دینے میں یقین رکھتا ہے۔

دہشت گردی اور انتہا پسندی کا چیلنج ہمیں مجبور کرتا ہے کہ ہم اپنے محافظوں کو کم نہ کریں۔  بھارت دہشت گردی کے خلاف جنگ کی قیادت کر رہا ہے۔  1979 میں مکہ میں دہشت گردانہ حملہ اس بات کا ایک اہم موڑ بن گیا کہ سعودی عرب دنیا کو کس نظر سے دیکھتا ہے ۔

قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول  نے کہایہ کوئی اتفاق نہیں تھا کہ تقریباً 200 ملین مسلمان ہونے کے باوجود عالمی دہشت گردی میں ہندوستانی شہریوں کی شمولیت ناقابل یقین حد تک کم رہی ہے۔قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوول کا کہنا  تھا کہ دہشت گردی کا تعلق کسی مذہب سے نہیں ہے۔

 دہشت گرد وہ افراد ہیں جو گمراہ ہیں اور ان سے بہترین طریقے سے نمٹا جانا چاہیے۔ اس سے پہلے انڈیا اسلامک کلچرل سنٹر کے چیئرمین سراج الدین قریشی نے  آئی آئی سی سی میں ڈاکٹر العیسیٰ سکریٹری جنرل  مسلم ورلڈ لیگ  کو ایک شال اور یادگار پیش کرتے  انتہائی گرمجوشی کے ساتھ استقبال  کیا۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago