دہشت گرد گروہ نے حامیوں کو بھرتی کرنے کے لیے نئے دور کی تکنیکوں کا سہارا لیا
عالمی برادری کو دہشت گردی کے خلاف فوری اور مضبوطی سے مداخلت کرنے کی ضرورت ہے
آسیان کے مرکز میں ایک پرامن ہند-بحرالکاہل دنیا کی سلامتی اور خوشحالی کے لیے پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہو گیا ہے۔ 10 آسیان ممالک اور 8 اہم پلس ممالک کی شرکت کے ساتھ اے ڈی ایم ایمپلس خودکو نہ صرف علاقائی سلامتی بلکہ عالمی امن کے لیے بھی ایک ڈرائیور کے طور پر قائم کر سکتا ہے، کیونکہ ہم مل کر دنیا کی نصف آبادی بناتے ہیں۔ ہم ایک ایسے وقت میں مل رہے ہیں جب دنیا تقسیم کی سیاست کے ساتھ بڑھتی ہوئی جدوجہد کا مشاہدہ کر رہی ہے۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے یہ باتیں کمبوڈیا کے سیئم ریپ میں 9ویں آسیان وزرائے دفاع کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔ انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا خطرہ بین الاقوامی اور سرحد پار دہشت گردی سے ہے۔
بے حسی اب کوئی ردعمل نہیں ہوسکتی، کیونکہ دہشت گردی نے عالمی سطح پر متاثرین کو پیدا کیا ہے۔ اس لیے عالمی برادری کو فوری اور مضبوطی سے مداخلت کرنے کی ضرورت ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ دہشت گرد گروہوں نے رقم کی منتقلی اور حامیوں کی بھرتی کے لیے نئے دور کی تکنیکوں کا سہارا لیا ہے اور حمایت یافتہ براعظموں میں ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ سائبر کرائمز نئی ٹیکنالوجیز کے بڑھتے ہوئے استعمال کی طرف بھی اشارہ کرتے ہیں۔
راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی انسداد دہشت گردی کمیٹی نے 28-29 اکتوبر کو نئی دہلی میں میٹنگ کی اور اس پیش رفت کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…