ایران میں حجاب کے معاملے پر 22 سالہ خاتون مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد حکومت مخالف مظاہرے جاری ہیں۔ جمعہ کے روز سے پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہوئی پرتشدد جھڑپوں میں 19 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ارنا نے سیستان اور بلوچستان کے صوبائی گورنر حسین مدرس خیابانی کے حوالے سے بتایا ہے کہ جھڑپ میں پولیس اہلکاروں سمیت 19 افراد ہلاک اور 20 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔
وائس آف امریکہ کی رپورٹ کے مطابق یہ تصادم اس وقت ہوا جب ایران کی سنی اقلیت کے لوگ جمعہ کے روز صوبہ سیستان اور بلوچستان کے دارالحکومت زیدان کی مکی گرینڈ مسجد میں نماز ادا کرنے کے لیے پہنچے تھے۔ اس دوران پرتشدد جھڑپیں ہوئیں۔ اس میں 19 افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔
اس رپورٹ کے مطابق ایک ویڈیو میں لوگ بھاگتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس دوران فائرنگ کی آواز بھی صاف سنائی دے رہی ہے۔ ایک ویڈیو کلپ میں کچھ مظاہرین گاڑی کو آگ لگاتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…