واشنگٹن ،23اپریل(انڈیا نیرٹیو)
امریکی صدر جو بائیڈن کے افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کے دو سال سے بھی کم وقت کے بعد یہ ملک داعش خراسان کے لیے ایک اہم رابطہ مرکز بن گیا ہے، جہاں سے یہ دہشت گرد گروہ یورپ اور ایشیا میں حملوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے اور امریکا کے خلاف سازشیں کرنے کی منصوبہ بندی کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان کی لیک ہونے والی دستاویزات میں داعش خراسان کے خطرے کو سلامتی کی بڑھتی ہوئی تشویش قرار دیا ہے۔حملوں کی منصوبہ بندی واشنگٹن پوسٹ کی طرف سے حاصل کردہ پینٹاگون کی لیک ہونے والی دستاویزات سے پتہ چلتا ہے داعش خراسان سفارت خانوں، گرجا گھروں اور شاپنگ مالز کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کررہا ہے۔
پینٹاگان کے حکام کو دسمبر میں افغانستان میں داعش کے رہ نماؤں کی طرف سے بنائے گئے ایسے نو پلاٹوں کے بارے میں علم تھا اور پہلے نامعلوم “ٹاپ سیکرٹ” کے جائزے کے مطابق فروری تک یہ تعداد 15 تک پہنچ گئی تھی۔افغانستان میں پیش رفت اس پیچیدہ اور ابھرتے ہوئے دہشت گردی کے خطرے کا صرف ایک پہلو ہے جو افشا ہونے والی دستاویزات سے ظاہر ہوا ہے۔
انہی دستاویزات میں موجود دیگر رپورٹس میں داعش کی جانب سے دنیا کے دیگر حصوں میں کیمیائی ہتھیار بنانے اور ڈرون چلانے کے لیے مہارت حاصل کرنے کی انتھک کوششوں اور بیلجیم یا فرانس میں عراقی سفارت کاروں کو اغوا کرنے اور 4,000 قید جنگجوؤں کی رہائی کو محفوظ بنانے کی سازش کا انکشاف کیا گیا ہے۔
ان دستاویزات کو تقریباً یقینی طور پر کانگریس میں ریپبلکنز اور دیگر افراد کی طرف سے “سیاسی کڈل” کے طور پر استعمال کیا جائے گا جو اگست 2021 میں افغانستان سے امریکی انخلاء کے گندے طریقے سے ناراض ہیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…