یروشلم،یکم نومبر(انڈیا نیرٹیو)
اسرائیل میں انتخابات کے لئے آج ووٹ ڈالے جائیں گے۔ یہ چار سال کے کم عرصے میں پانچواں الیکشن ہے۔ اسرائیل 2019ء انتخابات کے ایک شیطانی چکر میں داخل ہو چکا ہے، جو کہ سابق وزیر اعظم بنجامن نیتن یاہو اور ان کے مخالفین کے درمیان مسلسل تعطل جاری ہے۔ دائیں، بائیں اور اعتدال پسند گروپ اس وقت ایک دوسرے سے صف آرا ہیں۔
توقعات کے مطابق اسرائیل میں اقتدار کی باگ ڈور پر’کوئی کنٹرول نہیں‘ کی ریاست کے تسلسل کی طرف اشارہ کرتی ہیں۔ حالیہ رائے عامہ کے نتائج نے پچھلے نتائج کو تقویت دی ہے جس میں دو اہم کیمپوں (نیتن یاہو اور ان کے مخالفین) میں سے کسی ایک کی ناکامی کا اشارہ دیا گیا ہے۔
حالیہ انتخابات کے نتائج کے مطابق توقع ہے کہ نیتن یاہو کیمپ کو 60 نشستیں ملیں گی، جب کہ ان کے مخالفین کا کیمپ بھی یہی نتیجہ حاصل کرے گا۔ اس لیے انتخابی فیصلے کا انحصار دو کیمپوں میں سے کسی ایک کی نشست حاصل کرنے کی صلاحیت پر ہے۔
اسرائیلی پارلیمنٹ (کنیسٹ) 120 ارکان پر مشتمل ہوتی ہے۔ اسرائیل میں حکومت بنانے کے لیے 61 ارکان پر مشتمل اتحاد کی ضرورت ہوتی ہے۔ اسرائیل تقریباً 4 سال قبل اپنے موجودہ سیاسی بحران میں داخل ہونے کے بعد سے موجودہ سیاسی کیمپ 4 عام انتخابات کے انعقاد کے باوجود اس تنازعے کو حل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکے۔
اتحادی حکومتوں کو معمول بنا کر کسی بھی پارٹی نے پارلیمنٹ میں کبھی اکثریت حاصل نہیں کی۔ اس سے قطع نظر کہ کس کا انتخاب کیا جائے، طویل اتحادی مذاکرات ہونے کا امکان ہے، جس کے نتیجے میں حکومت تشکیل دی جائے گی یا چھٹے انتخابات ہوں گے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…