عالمی

جمعیت علمائے اسلام فضل کے سپریمو کا باجوڑ میں دھماکے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ  کے سربراہ اور جمعیت علمائے اسلام فضل  کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے خیبر پختونخواہ کے قبائلی علاقے باجوڑ میں  پارٹی  کے ورکرز کنونشن میں ہونے والے بم دھماکے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستان میں قائم اے آر وائی نیوز نے رپورٹ کیا کہ 40 افراد اور 200 دیگر زخمی ہوئے۔ مولانا فضل الرحمان نے دھماکے پر افسوس کا اظہار کیا اور وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف اور خیبر پختونخوا کے نگراں وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان سے اعلیٰ سطحی انکوائری کا مطالبہ کیا۔  انہوں نے زخمیوں کی صحت یابی اور جاں بحق ہونے والوں کے لیے ابدی سکون کی دعا کی۔

جمعیت علمائے اسلام فضل (جے یو آئی-ف) کے سپریمو نے اپنی پارٹی کے کارکنوں پر زور دیا کہ وہ پرامن رہیں اور زخمیوں کے لیے خون کا عطیہ دینے کے لیے فوری طور پر اسپتال پہنچیں۔  اے آر وائی نیوز کی خبر کے مطابق، انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے زخمیوں کو طبی سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

مولانا فضل الرحمان نے پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف سے ٹیلی فونک گفتگو کی اور باجوڑ بم دھماکے پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف زخمیوں کو پشاور لے جانے کے لیے ہیلی کاپٹر فراہم کریں گے۔ جے یو آئی (ف) کے ترجمان کے مطابق شہباز شریف نے ہیلی کاپٹر فراہم کرنے کا حکم دیا ہے۔

ترجمان نے مزید کہا کہ جے یو آئی-ف کے سپریمو نے غیر ملکی ملک کا اپنا نجی دورہ منسوخ کرنے کے بعد واپس پاکستان جانے کا فیصلہ کیا۔ جمعیت علمائے اسلام فضل (جے یو آئی-ف) کے ورکرز کنونشن میں ہونے والے بم دھماکے میں کم از کم 46 افراد جاں بحق اور 200 زخمی ہو گئے۔  اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق، خیبر پختونخوا کے نگراں وزیر اطلاعات نے کہا کہ بم دھماکے میں 200 افراد زخمی ہوئے۔

  واقع میں جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا ضیاء اللہ جان اور حمید اللہ جاں بحق ہوگئے۔ ریسکیو ٹیمیں اور پولیس کی نفری موقع پر پہنچ گئی اور زخمیوں کو طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کرنا شروع کر دیا۔  اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

باجوڑ اور قریبی علاقوں کے ہسپتالوں کو ہائی الرٹ کر دیا گیا اور شدید زخمیوں کو پشاور لے جایا جائے گا۔ جیو نیوز نے رپورٹ کیا کہ خیبر پختونخواہ کے انسپکٹر جنرل آف پولیس (آئی جی پی) اختر حیات خان نے تسلیم کیا ہے کہ پہلی تحقیقات سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ یہ حملہ ایک خودکش دھماکہ تھا۔  ان کا مزید کہنا تھا کہ دھماکے میں 10 کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا اور دھماکے کی جگہ سے بال بیرنگ ملے ہیں۔

جیو نیوز کے مطابق، انہوں نے مزید کہا کہ تفتیشی ٹیمیں شواہد اکٹھے کرنے کے لیے بم کی جگہ استعمال کر رہی ہیں۔  وزیر اعظم کے دفتر کے مطابق، پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے واقعے کا جائزہ لینے اور قصوروار افراد کو تلاش کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago