Urdu News

پاکستانی حکومت نے کیا اعتراف، صحافی ارشد کو کینیا میں قتل کیا گیا تھا

اسلام آباد، 9 نومبر (انڈیا نیریٹو)

پاکستانی صحافی کی موت پر شہباز سرکار کے اعترافی بیان

کینیا میں پاکستانی صحافی کی موت پر شہباز سرکار کے اعترافی بیان سے ملک کا سیاسی درجہ حرارت ایک بار پھر بڑھ سکتا ہے۔ پاکستان کے وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے منگل کو کہا کہ ابتدائی جانچ سے پتہ چلتا ہے کہ صحافی ارشد شریف کو کینیا میں ’’قتل‘‘ کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ کینیا کی مقامی پولیس غلط شناخت کے معاملے کی رپورٹ کر رہی ہے لیکن ایسا نہیں ہے۔

ارشد شریف کے عمران خان سے قریبی تعلقات تھے۔

وہیں وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا یہ اعتراف عمران خان کی جماعت کے ان دعوؤں کو سچ ثابت کر رہا ہے جو فوج کے بارے میں کیے گئے تھے۔ 49 سالہ ارشد شریف سابق رپورٹر اور ٹی وی اینکر تھے۔ ارشد شریف کے سابق وزیراعظم عمران خان سے قریبی تعلقات تھے۔ یہ بات پاکستان کی شہباز حکومت اور پاک فوج کو پسند نہیں آئی۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان کی سیکورٹی ایجنسیوں نے اس سال کے شروع میں ان کے خلاف بغاوت اور غداری کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔

فوج اور پولیس کے تشدد سے ڈر کر ارشد شریف پاکستان چھوڑ کر کینیا فرار ہو گیے۔ ارشد کو 23 اکتوبر کو کینیا کے دارالحکومت نیروبی کے قریب ایک پولیس چوکی کے قریب گولی مار دی گئی تھی۔

کینیا کی پولیس نے بعد میں کہا کہ یہ ’’غلط شناخت‘‘ کا معاملہ ہے۔ لیکن پاکستان کی اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اس کی تردید کرتی رہی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان صحافی کی موت کی جانچ کا مطالبہ کر رہے تھے۔

ارشد کے قتل پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما فیصل واوڑا نے کہا تھا کہ ان کے قتل کی سازش پاکستان کے اندر رچی گئی تھی۔ حالانکہ واوڈا نے پاک فوج کا نام نہیں لیا لیکن ان کا اشارہ اسی طرف تھا۔ واوڈا نے کہا کہ فوج کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ ’’دوستوں کے شکل میں دشمن‘‘ تھے جنہوں نے ارشد کو ملک چھوڑنے کے لیے گمراہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ عمران خان کے تازہ بیانات سے یہ بھی ظاہر ہوتا ہے کہ ان کے اور فوجی افسران کے درمیان بن نہیں رہی ہے۔

Recommended