Categories: عالمی

پاکستان میں 8,500 لاپتہ افراد میں سے محض ایک تہائی افراد ہی گھر واپس آئے: رپورٹ

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ا سلام آباد، 13مارچ</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
خیبرپختونخوا میں مارچ 2011 سے لاپتہ ہونے والے 8,500 پاکستانی شہریوں میں سے صرف ایک تہائی لاپتہ ہونے کے بعد گھر واپس آئے ہیں، مقامی میڈیا نے جبری گمشدگیوں پر تحقیقاتی کمیشن کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا ہے۔ڈان اخبار نے کمیشن کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ کیا کہ مارچ 2011 سے لاپتہ ہونے والے 8,463 شہریوں میں سے صرف 3,284 گھر واپس آئے ہیں۔پاکستانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق، یہ رپورٹ جبری گمشدگیوں سے متعلق انکوائری کمیشن نے جمعہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں جمع کرائی تھی۔لاپتہ افراد کا سراغ لگانے کے لیے کمیشن 2011 میں قائم کیا گیا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
رپورٹ میں کہا گیا کہ مارچ 2011 سے 28 فروری 2022 تک تقریباً گیارہ سالوں کے دوران کمیشن کو جبری گمشدگیوں کی 8,463 شکایات موصول ہوئیں۔ ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق، ان مقدمات میں سے، اس نے 6,214 مقدمات کو نمٹا دیا ہے، جب کہ 2,249 اب بھی زیر تفتیش ہیں۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 3,284 لاپتہ افراد کا سراغ لگایا جا چکا ہے اور وہ گھروں کو واپس جا چکے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2007 اور 2009 کے درمیان لاپتہ افراد کی بڑھتی ہوئی تعداد کی بڑی وجوہات تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف فوجی آپریشن، خیبرپختونخوا میں پے درپے ڈرون حملے اور کچھ لوگوں کی جانب سے افغان سرحد کی غیر قانونی کراسنگ تھی۔دریں اثنا، اسلام آباد ہائی کورٹکے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ کمیشن نے جبری گمشدگیوں کے ذمہ دار کسی شخص کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی۔ڈان اخبار کی خبر کے مطابق، جسٹس من اللہ نے کمیشن کو لاپتہ افراد کے حوالے سے ریٹائرڈ جسٹس کمال منصور عالم کی رپورٹ اگلی سماعت تک پیش کرنے کی ہدایت کی۔ عدالت نے کیس کی سماعت یکم اپریل تک ملتوی کردی۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago