Urdu News

چین کی ایک تہائی سے زیادہ آبادی 2023 میں ہو سکتی ہے کورونا سے متاثر

شکاگو، 17 دسمبر (انڈیا نیریٹو)

کچھ ماہرین نے چین کی زیرو کووڈ پالیسی میں نرمی کے بعد مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ امریکہ میں قائم انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میٹرکس اینڈ ایویلیوایشن کا اندازہ ہے کہ سال 2023 میں چین کی ایک تہائی سے زیادہ آبادی کورونا سے متاثر ہو سکتی ہے۔ اس دوران بڑی تعداد میں لوگوں کی موت ہو سکتی ہے۔

انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ میٹرکس اینڈ ایویلیوایشن کے مطابق چین میں کورونا معاملے یکم اپریل کے قریب عروج پر ہوں گے۔ کورونا سے مرنے والوں کی تعداد بھی 322,000 تک پہنچ جائے گی۔ انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر کرسٹوفر مرے کے مطابق چین کی آبادی کا تقریباً ایک تہائی حصہ اگلے سال اپریل تک کورونا سے متاثر ہو چکا ہو گا۔

خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اگلے ماہ جنوری میں نئے سال کی تعطیلات کے دوران چین کی 1.4 بلین آبادی میں کورونا پھیل سکتا ہے۔ حال ہی میں ہانگ کانگ یونیورسٹی کے شعبہ میڈیسن کے سابق ڈین گیبریل لیونگ نے کہا کہ چینی حکومت نے بغیر کسی بوسٹر ویکسین کے کورونا قوانین میں نرمی کی ہے۔ اس کے نتائج بھیانک ہو سکتے ہیں۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ چین کی نیشنل ہیلتھ اتھارٹی نے کووڈ پابندیاں ہٹائے جانے کے بعد سے کوئی باضابطہ کووِڈ موت کی اطلاع نہیں دی ہے۔ چین میں آخری سرکاری موت 3 دسمبر کو ریکارڈ کی گئی تھی۔

Recommended