Categories: عالمی

افغان سفیر کی بیٹی کو اغوا کرنے سے پاک کا انکار قابل مذمت: وزارت خارجہ

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں افغان سفیر کی بیٹی کے اغوا سے متعلق پاکستان حکومت کی تردید قابل مذمت ہے۔ اغوا اور تشدد کا نشانہ بننے والی خاتون کے بیان  پر اعتماد نہ کرنا   پاکستان کے پہلے  سے ہی ہتک آمیز سلوک کو ظاہر کرتا ہے۔ پاک  پہلے سے گری ہوئی سطح سے اور گر گیا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جمعرات کو وزارت خارجہ کے ترجمان اریندم باغچی نے کہا کہ عام طور پر ہندوستان دو دیگر ممالک کے معاملات پر تبصرہ نہیں کرتا ہے لیکن اس معاملے میں پاکستان کے وزیر داخلہ نے ہندوستان کا نام گھسیٹنے کی کوشش کی ہے، جس کی وجہ سے ہمیں بات کرنا ہوگی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ترجمان سے پاکستان کے ان الزامات کے بارے میں پوچھا گیا تھا کہ اغوا کے معاملے میں  بھارت کی طرف اشارہ کیا گیا تھا۔ انہوں نے اغوا کو افسوسناک واقعہ قرار دیتے ہوئے اس سلسلے میں پاکستان کے رویہ پر تنقید کی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
وزارت خارجہ نے ان اطلاعات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے کہ افغان حکومت طالبان جنگجوؤں کا مقابلہ کرنے کے لیے بھارت سے فوجی مدد طلب کررہی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
قابل ذکر ہے کہ افغانستان کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل ولی محمد احمد زئی آئندہ ہفتے 27 سے 29 جولائی تک ہندوستان کے دورے پر ہوں گے۔ وہ قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈووال اور آرمی چیف منوج مکند نر و نے سے افغانستان کی سلامتی کی صورت حال پر تبادلہ خیال کریں گے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چیف آف آرمی اسٹاف کے افغانستان کے دورے کے ایجنڈے کے بارے میں پوچھے جانے پر ترجمان نے صرف اتنا کہا کہ ہندوستان اور افغانستان نے 2011 سے اسٹریٹجک شراکت داری برقرار رکھی ہے، جس کی بنیاد پر دوطرفہ تعلقات پر قائم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان افغانستان کی حمایت کرتا ہے کیونکہ بھارت چاہتا ہے کہ افغانستان میں امن، جمہوریت اور خوشحالی کے لئے لوگوں کی خواہشات کو پورا کیا جائے اور خواتین اور اقلیتوں سمیت معاشرے کے تمام طبقات کی سلامتی کو یقینی بنایا جائے۔ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ ہندوستان افغانستان کی ترقی کے لیے پرعزم ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago