Categories: عالمی

پاکستان: توہین مذہب کے الزام میں مسیحی شخص کو عمر قید سے سزائے موت کا حکم

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اسلام آباد۔14جنوری</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پاکستان کے قرون وسطی کے دور کے توہین رسالت کے قوانین نے ایک بار پھر اپنا سیاہ چہرہ دکھایا ہے جب ایک عیسائی شخص کو اسلام کے بانی محمد کی مبینہ طور پر توہین کرنے کے جرم میں عمر قید کی سزا کو موت کی سزا میں تبدیل کر دیا گیا  ہے۔58 سالہ ظفر بھٹی پر اپنے فون سے گستاخانہ ٹیکسٹ میسج بھیجنے کا الزام تھا۔ مشن باکس کے مطابق، کسی نے محمد کے خلاف پیغام بھیجنے کے لیے اپنے موبائل کا استعمال کیا اور ''یہ اس کے خلاف توہین رسالت کا مقدمہ بن گیا۔''</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
''محمد کی توہین کا مطلب ہے کہ کوئی بھی اسے مار سکتا ہے۔ اس کے گارڈ نے اسے مارنے کی کوشش کی اور کسی نے اسے زہر دے دیا۔اگرچہ 2012 میں الزام لگایا گیا تھا اور مجرم پایا گیا تھا اور 2017 میں عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی، بھٹی نے ہمیشہ اس الزام سے انکار کیا ہے۔کرسچن ٹوڈے نے رپورٹ کیا کہ عیسائی این جی او، سینٹر فار لیگل ایڈ اسسٹنس اینڈ سیٹلمنٹ (<span dir="LTR">CLAAS-PK</span>) کی طرف سے ایک اپیل دائر کی گئی ہے، جو بھٹی کی پوری آزمائش میں مدد کر رہی ہے۔گزشتہ اکتوبر میں، مسٹر جسٹس عبدالعزیز نے کیس کو دوبارہ ٹرائل کورٹ میں بھیجا جس نے سرد مہری سے کہا کہ بھٹی کو عمر قید کی بجائے سزائے موت دی جانی چاہیے تھی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بھٹی کو اب راولپنڈی کی پاکستان سیشن عدالت نے موت کی سزا سنائی ہے اور انتہا پسندوں کی طرف سے جان سے مارنے کی دھمکیوں کی وجہ سے اسے سخت حفاظتی انتظامات میں رکھا گیا ہے ۔ یہ ایک ستم ظریفی ہے کیونکہ پاکستانی ریاست انتہا پسند ہے جو خود سزائے موت پر عمل کرے گی۔<span dir="LTR">CLAAS-PK</span>نے گزشتہ اکتوبر میں جیل میں دل کا دورہ پڑنے کے بعد ذیابیطس کے مریض بھٹی کو ضمانت اور طبی بنیادوں پر جیل سے رہا کرنے کا مطالبہ کیا، لیکن درخواست مسترد کر دی گئی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
خیراتی ادارے کا کہنا ہے کہ سلاخوں کے پیچھے ان کی صحت مسلسل گر رہی ہے۔<span dir="LTR">CLAAS-PK</span>کے ڈائریکٹر ناصر سعید نے کہا کہ بھٹی پاکستان کے توہین رسالت کے قوانین کا شکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں توہین رسالت کے قانون کے نفاذ کے بعد سے یہ قانون جابرانہ ہے اور اکثر اس کا غلط استعمال کیا جاتا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago