پولیس نے وزیر آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے لانگ مارچ کے کنٹینر پر فائرنگ سے متعلق مزید 2 مشتبہ افراد کو گرفتار کرلیا ہے جب کہ جائے وقوعہ سے گرفتار مشتبہ افراد سے پوچھ گچھ جاری ہے۔
پولیس نے گرفتار ملزم کی شناخت نوید کے نام سے کی۔ مبینہ شوٹر ضلعی پولیس کی تحویل میں لیکن لیکن جمعہ کو اسے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) سینٹر منتقل کر دیا گیا۔
معلوم ہوا ہے کہ پولیس نے مشتبہ شوٹنگ کے کلیدی ملزم نوید کی نشاندہی پر مزید دو ملزمان کو گرفتار کیا جن کی شناخت وقاص اور فیصل بٹ کے نام سے ہوئی ہے۔
نوید نے افسران کو بتایا کہ اس نے بندوق اور 26 گولیاں 20,000 روپے میں خریدیں۔تاہم ملزم نے ابتدائی تفتیش کے دوران کسی کی نشاندہی نہیں کی۔ وہ ڈٹے رہے کہ انہوں نے اکیلے کام کیا اور دعویٰ کیا کہ عمران خان کی چند تقاریر سے ان کے مذہبی جذبات مجروح ہوئے۔ اس کے علاوہ اس کے موبائل فون سے چند مذہبی اسکالرز کی تقاریر بھی برآمد ہوئی ہیں۔
ملزم نے بتایا کہ وہ علمائے کرام کی تقاریر سنتا تھا۔نوید نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ وہ مایوس ہے کیونکہ عمران خان قوم کو گمراہ کر رہے تھے اور تحقیقات کے قریب ذرائع کے مطابق توہین آمیز اور مذہب مخالف الفاظ بھی کہے تھے۔تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ نوید نے عمران کو ابتدائی طور پر چھت سے نشانہ بنانے کی کوشش کی۔
اس مقصد کے لیے وہ مسجد میں بھی گئے لیکن موقع نہ مل سکا۔اس کے بعد کنٹینر کی طرف چلے اوربارہ فٹ کے فاصلے سے فائرنگ شروع کردی۔ اس نے بتایا کہ گولی پھنس جانے کے بعد اس کی ہینڈگن کے جام ہونے سے پہلے اس نے لگ بھگ آٹھ گولیاں چلائی تھیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…