Categories: عالمی

امریکہ اور یورپ میں پاکستانی سفارت خانے واجبات ادا کرنے سے قاصر، کیا عمران خان نے پاکستان کو بنا دیا دیوالیہ؟

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اسلام آباد، 25 فروری</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پاکستان کے بگڑتے ہوئے معاشی حالات بیرون ملک، خاص طور پر یورپ اور امریکہ میں اس کے سفارت خانوں  کو تگڑے جھٹکے دے رہے ہیں، جہاں مشنز کو اپنے عملے اور خدمات فراہم کرنے والوں کو تنخواہ دینا بھی مشکل ہو رہا ہے۔ ایک واقعے میں، روم میں پاکستانی سفارت خانے پر حال ہی میں ٹیلی فون کے واجبات کی عدم ادائیگی پر مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ٹیلی کام آپریٹر ووڈافون نے سفارت خانے کے خلاف 11,300 یورو کی بلا معاوضہ رسیدوں میں مقدمہ دائر کیا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
العربیہ کی رپورٹ کے مطابق کمپنی نے مقامی سول عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے اور نہ صرف انوائس کی عدم ادائیگی بلکہ لیٹ فیس کی ادائیگی کے سرچارجز اور پاک ایمبیسی/سٹاف کے بلا معاوضہ بلوں کے حوالے سے قانونی فیس کا بھی معاوضہ طلب کر رہی ہے۔ تنازعہ کو حل کرنے کے لیے ٹیلی کام فراہم کنندہ نے سفارت خانے سے کہا کہ وہ کم رقم میں معاملہ طے کرے۔ تاہم اس کے باوجود فنڈز کی کمی کے باعث معاملہ حل نہ ہوسکا۔ ووڈافون واحد کمپنی نہیں ہے جو عدم ادائیگی پر پاکستان کے ساتھ جھگڑے میں ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 قابل ذکر بات یہ ہے کہ اس سے قبل سربیا کے ساتھ ساتھ امریکا میں پاکستانی سفارت خانے مالی بحران کی وجہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے خبروں میں تھے۔ سربیا کی طرح معاملات میں تنازعہ واجبات کی عدم ادائیگی کے خلاف سوشل میڈیا پر احتجاج کا باعث بنتا ہے۔ سفارتخانے کے ارکان فیس کی عدم ادائیگی کی وجہ سے اپنے بچوں کو سکول سے نکالنے پر بھی مجبور تھے۔ اسی طرح کے ایک اور معاملے میں واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانہ تقریباً 4 ماہ سے اپنے کنٹریکٹ ملازمین کی ماہانہ اجرت ادا کرنے سے قاصر تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
العربیہ کی خبر کے مطابق، اس کے بعد جو کچھ ہوا وہ عملے کے ارکان کی طرف سے تاخیر اور واجبات کی عدم ادائیگی کی وجہ سے استعفیٰ دینے کا تھا۔ بعض اوقات، فنڈز کی کمی کو کووڈ 19 کے بحران کے بعد پاک کمیونٹی ویلفیئر سے فنڈز کی منتقلی کی وجہ بھی قرار دیا گیا۔ ان رپورٹس کو دفتر خارجہ نے ایسے وقت میں مسترد کر دیا ہے جب ملک پہلے ہی شدید معاشی بحران سے دوچار ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago