تل ابیب،04جولائی(انڈیا نیرٹیو)
اسرائیل نے مغربی کنارے میں ایک بڑے فوجی آپریشن میں جنین شہر اور اس کے پناہ گزین کیمپ پرزمینی اور فضائی حملہ کیا جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی اور ہلاک ہوگئے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اسرائیلی اخبار “دی یروشلم پوسٹ” کو بتایا کہ خصوصی فورسز نے جنین کیمپ میں 7 فلسطینیوں کو ہلاک اور درجنوں کو گرفتار کیا ہے۔فلسطینی وزارت صحت نے تصدیق کی اور بتایا کہ جنین اور البرییہ میں اسرائیلی فائرنگ سے 4 افراد ہلاک اور 27 زخمی ہوئے جن میں سے 7 کی حالت تشویشناک ہے۔w
اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اسپیشل فورسز نے کل شام شروع ہونے والے بڑے فوجی آپریشن کے بعد جنین میں بھی متعدد گھروں پر چھاپے مارے اور درجنوں افراد کو گرفتار کیا ہے۔العربیہ/ الحدث کے نامہ نگار کے مطابق آج پیر کو اسرائیل نے جنین شہر اور کیمپ کی طرف مزید کمک روانہ کی ہے۔عینی شاہدین کے مطابق جنین کے قریب المقیبلہ میں کئی ٹینک موجود ہیں جو اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ تقریباً 1000 اسرائیلی فوجی فوجی آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں۔اسرائیلی فوج کہ کہنا ہے کہ اس کی فوجیں جنین کیمپ پر قبضے کے لیے نہیں ، بلکہ ایک حفاظتی کارروائی کے لیے داخل ہوئیں، اور انھوں نے وہاں دھماکہ خیز مواد دریافت کیا ہے جو اسرائیلی افواج کو نشانہ بنانے کے لیے جمع کیا گیا تھا۔ انہوں نے واضح کیا کہ جنین میں آپریشن فلسطینی اتھارٹی کے خلاف نہیں تھا۔
فلسطینی ایوان صدر نے جنین میں جو کچھ ہو رہا ہے اسے “نہتے فلسطینی لوگوں کے خلاف جنگی جرم” قرار دیا۔ایک اسرائیلی اہلکار نے کہا کہ جنین آپریشن شمالی مغربی کنارے کے دیگر علاقوں تک پھیل سکتا ہے۔دریں اثنا، فلسطینی ہلال احمر نے اطلاع دی کہ اسرائیل کی جانب سے سڑکوں کو بلڈوز کرنے کے بعد زخمیوں کو جنین ہسپتالوں میں منتقل کرنا دشوار ہو گیا۔اسی بارے میں اسرائیلی آرمی ریڈیو پر بتایا گیا کہ جنین چھاپوں کے دوران 15 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا اور اب تک 15 فضائی حملے کیے جا چکے ہیں۔اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ سکیورٹی نظام جنین میں کسی بھی منظر نامے کے لیے تیار ہے۔ جبکہ اسرائیلی میڈیا نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع کے حوالے سے بتایا کہ 10 روز قبل جنین آپریشن پر رضامندی ظاہر کی تھی۔رہائشی ذرائع نے بتایا کہ فضا سے فائر کیے گئے میزائل سے ایک مکان تباہ ہو گیا۔
جبکہ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا کہ جس جگہ کو نشانہ بنایا گیا وہ ایک جاسوسی کمرہ، مسلح افراد کی ملاقات کی جگہ اور ایک مواصلاتی مرکز تھا۔انہوں نے نشاندہی کی کہ ان کے دعوے کے مطابق، ہیڈ کوارٹر کو حالیہ مہینوں میں کارروائیوں کے لیے مطلوب کارکنوں کے لیے پناہ گاہ کے طور پر استعمال کیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی فوج نے اس سے قبل شمالی مغربی کنارے میں اسرائیلی اہداف کے خلاف فلسطینیوں کی کارروائیوں میں اضافے کے ساتھ بڑے پیمانے پر آپریشن کرنے کے امکان کا عندیہ دیا تھا۔اسرائیل کی حالیہ فوجی کارروائیوں نے فلسطینیوں کو اپریل 2002 میں جنین کیمپ پر ہونے والے حملے کی یاد دلا دی، اقوام متحدہ کے اعداد و شمار کے مطابق اس آپریشن میں 58 فلسطینی مارے گئے تھے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…