ہندوستانی نڑاد امریکی پروفیسر ہری بالاکرشنن کو 2023 کا مارکونی انعام دیا گیا ہے۔ مارکونی پرائز کو کمیونیکیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں سب سے بڑا اعزاز سمجھا جاتا ہے۔
یہ ایوارڈ وائرڈ اور وائرلیس نیٹ ورکنگ، موبائل سینسنگ اور تقسیم شدہ نظام میں بنیادی دریافتوں میں اہم شراکت کے لیے دیا جاتا ہے۔
بالاکرشنن ایم آئی ٹی کے الیکٹریکل انجینئرنگ اور کمپیوٹر سائنس (ای ای سی ایس) کے شعبہ میں فوجتسو پروفیسر ہیں۔ وہ ایم آئی ٹی کمپیوٹر سائنس اور مصنوعی ذہانت لیبارٹری (سی ایس ای ایل) میں پرنسپل تفتیش کار بھی ہیں۔
مارکونی سوسائٹی کے صدر ونٹ سیرف نے کہا ہے کہ ہری بالاکرشنن کی منفرد شراکت نے کئی شعبوں میں تحقیق اور دریافت کو شکل دی ہے۔
جانیں بچائی ہیں اور صارفین کو نیٹ ورک پر مبنی خدمات کے ساتھ بہتر تجربہ کرنے کے قابل بنایا ہے۔ سیرف نے کہا کہ سائنسی فضیلت پر ان کی توجہ نے بڑے پیمانے پر مثبت اثرات مرتب کیے ہیں، ان کی انسانی خدمات کے لئے، انہیں مارکونی انعام کے لیے ایک مثالی انتخاب بناتا ہے۔
ان کی تحقیق فی الحال نیٹ ورکنگ، سینسنگ اور سینسنگ سے لیس موبائل آلات کے لیے ایج اور کلاؤڈ سروسز سے منسلک ہے۔
بالاکرشنن نے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، برکلے سے 1998 میں الیکٹریکل انجینئرنگ اور کمپیوٹر سائنس کے شعبہ میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔ انہوں نے 1993 میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی، مدراس سے بی ٹیک کیا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…