Categories: عالمی

نیپال میں نو مین کی زمین پر چین کی غیر قانونی باڑ لگانے کے خلاف احتجاج

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 کٹھمانڈو،28؍جون</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
راسٹریہ ایکتا ابھیان نے گورکھا میں نو مینز لینڈ کے اندر تار کی باڑ کو پھیلانے اور شمال میں نیپالی علاقے میں گھسنے پر چین کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ پارلیمنٹ کی طرف مارچ کرنے والے درجنوں مظاہرین نے گورکھا ضلع میں چمانوبری دیہی میونسپلٹی-1 کی روئیلا سرحد پر غیر قانونی ڈھانچہ کھڑا کرنے کے بیجنگ کے اقدام کی مذمت کی۔ احتجاج کے دوران نعرے لگائے گئے جیسے "چائنا واپس جاؤ"، "چینی توسیع پسندی کا خاتمہ کرو"، "تجاوز شدہ زمین واپس کرو"، "چینی مداخلت روکو"، اور "نیپال کے خلاف غیر اعلانیہ ناکہ بندی ختم کرو"۔ راسٹریہ ایکتا ابھیان کے چیئرپرسن ونے یادو نے بتایا کہ چین بار بار نیپالی علاقوں میں گھس رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمیشہ اس معاہدے کی خلاف ورزی کرتا رہا ہے جس پر دونوں ممالک کے درمیان مہر لگائی گئی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چین ہمیشہ نیپالی سرزمین کے ضلع ہملا میں 12 عمارتیں بنا کر معاہدے کی خلاف ورزی کرتا رہا ہے۔ مزید برآں، انہوں نے کہا کہ صرف دو تین دن پہلے، چین نے گورکھا کے شمالی حصے میں نو مینز لینڈ کو تار تار کیا۔ ونےیادو  نے کہا  کہانہوں نے آکر کسی کی زمین پر قبضہ کر لیا، یہ قدم قابل مذمت ہے، چین کو ہماری زمین واپس کرنی چاہیے اور ہم تجاوزات کے خلاف سڑک پر آ رہے ہیں، چین کے ساتھ ساتھ نیپالی فریق سے بھی درخواست ہے کہ اس مسئلے کو حل کیا جائے اور   چین کے زیر قبضہ نیپالی علاقوں کو آزاد کرائی۔ مقامی میڈیا کے مطابق باڑ سرحد پر ڈھانچے کی تعمیر کے دوران کسی بھی معیار کی پاسداری کیے بغیر تعمیر کی گئی ہے۔ گورکھا کے چیف ڈسٹرکٹ آفیسر شنکر ہری آچاریہ نے سرحد پر باڑ لگانے کے بارے میں لاعلمی کا اظہار کیا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
  بین الاقوامی اصولوں کے مطابق نو مینز لینڈ میں کوئی ڈھانچہ یا باڑ نہیں بنائی جا سکتی۔  اس طرح کے اقدام کے لیے دوطرفہ اتفاق رائے ضروری ہے۔ تاہم مقامی لوگوں نے دعویٰ کیا ہے کہ چین نے بین الاقوامی اصولوں پر عمل کیے بغیر روئیلا بارڈر پر نو مینز لینڈ ایریا میں باڑ لگا دی ہے۔  خبر  ہب نے رپورٹ کیا کہ باڑ لگانے پر چین کے غیر قانونی قبضے سے، سرحد کے پار مقامی لوگوں کی نقل و حرکت رک گئی ہے۔ مقامی لوگوں نے شکایت کی ہے کہ انہیں روزمرہ کی اشیائے ضروریہ لانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago