Urdu News

پی ٹی آئی کا نئی عسکری قیادت سے کوئی رابطہ نہیں:عمران خان

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان

اسلام آباد۔19؍ جنوری(انڈیا نیریٹو)

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ ان کی پارٹی کا فی الحال نئی عسکری قیادت سے کوئی رابطہ نہیں ہے۔ خان نے کہا کہ ان کا پاکستان کے موجودہ آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر سے کوئی تعلق نہیں ہے اور عام انتخابات اپریل 2023 میں ہوں گے۔ انہوں نے سابق آرمی چیف جنرل (ر)قمر جاوید باجوہ پر الزام لگایا کہ انہوں نے موجودہ پاکستانی حکومت کی حکمرانی میں مدد کی۔

انہوں نے کہا کہ اب حکومت اپریل میں عام انتخابات کرانے پر مجبور ہوگی۔  جب وہ اقتدار میں آئے تو انہوں نے اپنے 1,100 ارب روپے کے کرپشن کیسز ختم کر دیے۔

پاکستان کے معاشی حالات کبھی ایسے نہیں تھے:عمران خان

انہوں نے ملک کے معاشی بحران کا ذمہ دار موجودہ حکومت کو قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے معاشی حالات کبھی ایسے نہیں تھے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ منصفانہ اور شفاف انتخابات ہی ان مسائل کا واحد حل ہیں۔

خان نے کہا، “وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں موجودہ حکومت ہارس ٹریڈنگ کے ذریعے اقتدار میں آئی ہے۔” پی ٹی آئی کے سربراہ کے مطابق، اتحادی حکمرانوں نے خود کو قانون سے بالاتر رکھا اور کرپشن کے ان مقدمات کو ختم کیا جو ان پر برسوں پہلے درج کیے گئے تھے۔

دی نیوز انٹرنیشنل اخبار کے حوالے سے، انہوں نے کہا، “شہباز شریف، نواز شریف، آصف زرداری اور مریم نواز، ان کے تمام مقدمات معاف کر دیے گئے ہیں۔ خان نے کہا کہ پی ٹی آئی نے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کی طرف بڑھنے کے لیے دو اسمبلیوں، خیبرپختونخوا اور پنجاب کی قربانی دی۔ اب یہ حکومت اپریل میں انتخابات کرانے پر مجبور ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ کوئی بھی سرمایہ کار یا کاروباری شخص حکومت پر اعتماد نہیں کرتا اور نہ ہی غیر ملکی سرمایہ کار۔ خان نے کہا، “پاکستان ایک دلدل میں دھنسا ہوا ہے۔ ملک کو سری لنکا جیسی صورتحال سے بچانے کے لیے، ہمیں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کی ضرورت ہے۔”

خان نے حال ہی میں کہا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت ہے” اور “قانون سے بالاتر ہے۔” ملکی سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کے وجود پر بات کرتے ہوئے خان نے کہا کہ پاکستان میں حالات اس وقت بہتر ہوں گے جب اسٹیبلشمنٹ قانون کی حکمرانی کے لیے کام کرنا شروع کر دے گی۔

Recommended