Urdu News

قمرباجوا کا سیٹ اپ ابھی تک اسٹیبلشمنٹ میں کام کر رہا ہے:عمران خان

 لاہور۔ 2؍ جنوری (انڈیا نیریٹو)

پاکستان تحریک انصاف  کے چیئرمین عمران خان نے ایک بار پھر جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ پر تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ سابق آرمی چیف نے واشنگٹن میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کو ان کے  خلاف لابنگ کے لیے “ہائر” کیا تھا۔

اتوار کو لاہور میں صحافیوں کے ایک منتخب گروپ سے بات کرتے ہوئے، پی ٹی آئی کے سربراہ نے الزام لگایا کہ حقانی کو “جنرل قمر کو پروموٹ کرتے ہوئے میرے خلاف مہم چلانے” کا کام سونپا گیا تھا۔

اسٹیبلشمنٹ ملک کو موجودہ افراتفری سے نکالنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے

انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ جنرل (ر) قمر کا سیٹ اپ “ابھی تک اسٹیبلشمنٹ میں کام کر رہا ہے”۔تاہم، پی ٹی آئی چیئرمین نے اس بات پر زور دیا کہ اسٹیبلشمنٹ ملک کو موجودہ افراتفری سے نکالنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے اور یہ کہ تازہ عام انتخابات موجودہ سیاسی عدم استحکام اور معاشی پریشانیوں کا واحد حل ہیں۔

عمران نے کہا کہ ملک تبھی ترقی کر سکتا ہے جب فوج اور تمام سیاسی جماعتیں ایک  صفحہ پر ہوں۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ان کے اور سابق آرمی چیف کے درمیان تعلقات اس لیے خراب ہوئے کیونکہ جنرل (ر) قمر ملک میں احتساب نہیں چاہتے تھے۔سابق آرمی چیف سے اپنی آخری ملاقات کو یاد کرتے ہوئے عمران نے انکشاف کیا کہ جنرل (ر)قمر نے انہیں ’’پلے بوائے‘‘ قرار دیا۔

جنرل (ر) قمر پیٹھ میں چھرا گھونپ کر ان سے اظہار یکجہتی کر رہے تھے:عمران

انہوں نے مزید کہا کہ ’’ہاں، میں پلے بوائے رہا تھا۔‘‘ایک سوال کے جواب میں عمران نے کہا کہ جنرل (ر) قمر پیٹھ میں چھرا گھونپ کر ان سے اظہار یکجہتی کر رہے تھے۔پی ٹی آئی کے چیئرمین نے صحافیوں کو بتایا کہ “ہمارے  تین اراکین پنجاب اسمبلی کو وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف کولیشن حکومت کی طرف سے جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد پر غیر جانبدار رہنے کو کہا گیا تھا۔

اسی طرح، متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم)کے دھڑوں کو متحد کیا جا رہا ہے اور بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے رہنماؤں کو پی پی پی میں شامل کیا گیا ہے ۔تاہم اس سے ملک کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ صرف آزادانہ اور منصفانہ انتخابات ہی وقت کی ضرورت ہے۔

Recommended