Categories: عالمی

سری لنکامیں معاشی بدحالی کا ذمہ دار راجا پاکسے خاندان ہے: سابق وزیر

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
کولمبو، 8؍  اپریل</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سری لنکا کے سابق وزیر پاور پاٹالی چمپیکا راناواکا نےجمعہکو کہا کہ راجا پاکسے خاندان جزیرے کے ملک کے بدترین معاشی بحران کے لیے پوری طرح ذمہ دار ہے۔  انہوں نے کہا کہ راجا پکسا خاندان کا قبیلہ اس بحران کا مکمل طور پر ذمہ دار ہے۔راناواکا نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ سری لنکا پر واجب الادا کل قرض کا 78 فیصد راجا پاکسا کے دور حکومت میں ہوا تھا۔ راجہ پاکسا قبیلہ ایک الیگرکی ہے، انہوں نے اس ملک کو لوٹا  ہے۔2004-2014 کے درمیان اپنے دور حکومت کے دوران، انہوں نے مختلف ایجنسیوں کی رپورٹوں کے مطابق، 19 بلین امریکی ڈالر کا نقصان اٹھایا جسے ملک  کے عوام  اور اب ہم بھگت رہے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سری لنکا کو ہندوستان کی مدد کے بارے میں بات کرتے ہوئے، سابق وزیر نے کہا کہ ہندوستان کو راجا پاکسے کے خاندان کو لائف لائن فراہم نہیں کرنی چاہیے۔براہ کرم راجہ پکسے کے خاندان کو لائف لائن نہ دیں جس نے سری لنکا کی دولت لوٹ لی۔راناواکا نے مزید کہا کہ خاندان نے 2015 میں صدارتی انتخابات کے دوران مہندا راجا پاکسے کی شکست کا الزام ہندوستان پر لگایا تھا۔  انہوں نے مزید کہا کہ براہ کرم اس بدعنوان اور مکمل طور پر غیر مقبول حکومت کی حمایت نہ کریں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
جاری معاشی بحران کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا،انہیں (راجاپکسے)نے بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں، بین الاقوامی خودمختار بانڈز، اور سری لنکا کے ترقیاتی بانڈز سے بہت بڑی رقم حاصل کی، اور اب ہم ان مختصر مدت کے قرضوں کی ادائیگی کے لیے ایک سنگین مسئلہ میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ قلیل مدتی قرضے طویل مدتی منصوبوں جیسے ہائی ویز، ایکسپریس ویز، بندرگاہوں، ہوائی اڈوں کی تعمیر کے لیے استعمال کیے گئے، جو مالی یا اقتصادی طور پر قابل عمل نہیں ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
یہ کہتے ہوئے کہ ملک کو توانائی کے بحران کا سامنا ہے، ایندھن کی قلت، کھانا پکانے کی گیس اور بجلی کی طویل کٹوتیوں کے ساتھ، انہوں نے کہا کہ مالی بحران معاشی بحران کا باعث بنا، پھر توانائی کے بحران کی طرف اور اب، ہم ایک اور قسم کا سامنا کر رہے ہیں اور وہ ہے  سیاسی بحران۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago