Categories: عالمی

بھارت نے روس ۔یوکرین تنازع کو ختم کرنے کے لیے تمام سفارتی کوششوں کی حمایت کا یقین دلایا

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ہم تنازع کے خاتمے کے لیے تمام سفارتی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں جس میں  یوکرین اور روسی فیڈریشن کے درمیان بات چیت کے ذریعے مسئلہ کا حل بھی شامل ہے۔ یہ ہمارے اجتماعی مفاد میں ہے کہ اقوام متحدہ کے اندر اور باہر دونوں طرح سے اس تنازعہ کے جلد حل کی تلاش کے لیے تعمیری طور پر کام کیا جائے۔ اقوام متحدہ  میں ہندوستان کے مندوبین پراتیک ماتھر نے جمعہ کو یوکرین میں یو این ایس سی ارریا فارمولہ اجلاس میں کہا کہ ہندوستان یوکرین میں جنگ کے آغاز کے بعد سے مسلسل تمام دشمنیوں کے مکمل خاتمے کا مطالبہ کرتا رہا ہے جبکہ وہ بات چیت اور سفارت کاری کے حصے کی وکالت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ لاکھوں بے گھر ہونے اور پڑوسی ممالک میں پناہ لینے پر مجبور ہونے کے ساتھ، ہم سمجھتے ہیں کہ معصوم جانوں کی قیمت پر کوئی حل نہیں نکل سکتا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ثقافتی محاذ پر، انہوں نے ذکر کیا کہ ثقافتی ورثہ اقدار، اعمال، کاموں، اداروں، یادگاروں اور مقامات کے لحاظ سے لوگوں اور تہذیب کی پوری روح کے تاریخی ریکارڈ اور تفہیم کی نمائندگی کرتا ہے۔انہوں نے جمعہ کو یو این ایس سی میں وفود سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ اپنے ثقافتی ورثے کی حفاظت کرنا ہماری مشترکہ اقدار کا بھی تحفظ ہے۔یہ بیان کیف کی حالیہ تازہ کاری کا بھی حوالہ دیتا ہے کیونکہ اس نے کئی دیگر ممالک کے ساتھ نئی دہلی میں اپنے ایلچی کو معطل کر دیا تھا۔روس اور یوکرین تنازعہ کے آغاز کے ساڑھے چار ماہ سے زیادہ، عام شہریوں کو دھماکوں اور میزائل حملوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، خاص طور پر مشرقی شہروں بشمول ڈونیٹسک، سلوویانسک، ماکیوکا، اولیکسنڈریوکا، اور یاسینووتا، بلکہ اوبلاستوں کے جنوبی حصوں میں بھی شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اقوام متحدہ  کی تازہ ترین انسانی اپڈیٹ کے مطابق، جب کہ مشرقی یوکرین زیادہ تر فعال جنگ کے لیے ذمہ دار ہے، پچھلے ہفتے کئی دیگر علاقوں میں زیادہ میزائل حملے اور ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔ان میں مشرقی خارکیف اور مغربی خمیلنیتسکی اوبلاست شامل ہیں، جہاں عام شہری اور شہری بنیادی ڈھانچہ بہت زیادہ متاثر ہوا ہے۔گزشتہ ہفتے، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان نے یوکرین کے تنازعہ پر "صحیح راستہ" اختیار کیا ہے اور سب سے ضروری مسئلہ یہ ہے کہ دشمنی کو اس سطح تک بڑھنے سے روکا جائے جہاں وہ صرف نقصان پہنچائے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago