Categories: عالمی

سعودی عرب کی 192 ممالک کے ساتھ ‘یوم الارض’ سرگرمیوں میں شرکت

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<strong>سعودی عرب کی 192 ممالک کے ساتھ 'یوم الارض' سرگرمیوں میں شرکت</strong></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ریاض،<span dir="LTR">24</span>اپریل(انڈیا  نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان بن عبدالعزیز کی طرف سے ملک کی تعمیر وترقی اور وسیع تر اصلاحات کے پروگرام وڑن 2030 کے اہداف میں ماحولیاتی تحفظ بھی شامل ہے۔ماحولیاتی تحفظ بحر الاحمر ڈویلپمنٹ کمپنی کے لگڑری سیاحتی منصوبوں اور قدرتی خزانوں کو سامنے لانے کے اہداف ومقاصد کا حصہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سعودی عرب بھی پوری دنیا کے ساتھ مل کر 'یوم الارض' کی سرگرمیوں میں پیش پیش ہے۔ جمعرات 22 اپریل 2021ءکو پوری دنیا میں 'یوم الارض' منایا گیا۔ اس موقع پر کرہ ارض کے 192 ممالک نے اس میں حصہ لیا۔ اس بار یوم الارض کے لیے'اپنی سر زمین کےلیے ہماری تیاری' کا سلوگن اختیار کیا گیا تھا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اس موقع پر بحر احمر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر جان باگانو نے العربیہ ڈاٹ نیٹ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پہلی بار بحر الاحمر کے منصوبوں کا حصہ بننے والے علاقوں کا دورہ کیا۔ میں نے یہ اندازہ لگایا کہ ان علاقوں میں قدرتی مقامات کو سامنے لانے اور ان کے تحفظ کے شاندار مواقع موجود ہیں۔ مملکت کے شمال مغربی ساحلی علاقوں?کا فرنٹ 28 ہزار مربع کلو میٹر پر پھیلا ایک وسیع وعریض علاقہ ہے۔ یہ علاقہ مرجانی چٹانوں کا ہزاروں سال سے مرکز ہے اور یہاں پر قدرتی وسائل کی بہتا ہے۔ مینگرو کے درختوں کے ساتھ ساتھ یہاں پر سمندری کچھوے اور دیگر کئی انواع کی نباتات اور حیوانات پائی جاتی ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ایک سوال کے جواب میں باگانو نے کہا کہ آج اس بڑے ترقیاتی منصوبے میں ہم منزل کو محفوظ رکھنے اور اس میں اضافہ کرنے کی خواہش رکھتے ہیں تاکہ آنے والی نسلیں آنے والے برسوں تک اس سے لطف اندوز ہوسکیں۔ اسی وجہ سے ہم دنیا میں قابل تجدید سیاحت کے منصوبوں کو ترقی دینے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ساحل سمندر کا علاقہ پہلی بار میری نگاہ سے گذرا۔ ہم نے پہلی ہی نظر سے محسوس کیا کہ اس ماحول کے حفاظت کافی ہی نہیں ہے۔ ہمیں اس کو موثر انداز میں فروغ دینے کے لیے مزید آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔پاگانو نے مزید کہا کہ اس مقصد کے لیے ہمیں کم یا اثر و رسوخ والے تعمیراتی طریقوں کے استعمال سے آگے بڑھنا چاہیئے کیونکہ ہم نہ صرف آس پاس کے قدرتی ماحول کی حفاظت کرنا چاہتے ہیں بلکہ ہم اس کو دوبارہ جنم دینے کے لیے پرعزم ہیں۔ اس منصوبے کے ہر پہلو بشمول اس میں ترقیاتی منصوبوں اور ان طریقوں کو جن کی ہم تعمیراتی عمل میں "اسمارٹ تصویر" کے تصور کے مطابق عمل کرتے ہیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago