عالمی

آرمی چیف کے انتخاب میں نواز سے مشاورت کو لے کرپھنسے شہباز شریف

غداری کا مقدمہ چلانے کا مطالبہ

 پاکستان میں نئے آرمی چیف کی تقرری کا ہنگامہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا۔ اب پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف اس معاملے پر اپنے بھائی اور سابق وزیر اعظم نواز شریف سے مشورہ لینے کے معاملے میں پھنس گئے ہیں۔

پاکستان کی پنجاب اسمبلی نے ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں شہباز پر اپنے مفرور بھائی سے مشورہ لینے کا الزام لگایا گیا ہے، اور مطالبہ کیا گیا ہے کہ ان پر بغاوت کے الزامات کے تحت مقدمہ چلایا جائے۔

پاکستان کے موجودہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ رواں سال نومبر کے آخر میں ریٹائر ہونے والے ہیں۔

پاکستان میں پہلے ہی موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے درمیان ان کی جگہ نئے آرمی چیف کی تقرری پر رسہ کشی جاری ہے۔ جوکمی تھی شہباز کے دورہ برطانیہ نے پوری کردی ہے۔

درحقیقت شہباز شریف ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے لندن گئے تھے۔ اس دوران انہوں نے اپنے بھائی اور سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی اور ان سے اگلے آرمی چیف کی تقرری پر تبادلہ خیال کیا۔

نواز شریف 2019 سے لندن میں مقیم ہیں۔ لندن جانے سے پہلے وہ کرپشن کیس میں پاکستانی جیل میں سزا کاٹ رہے تھے۔ 2019 میں لاہور ہائی کورٹ نے انہیں آٹھ ہفتوں کے لیے لندن جانے کی اجازت کے ساتھ ضمانت دی تھی۔

آٹھ ہفتے بعد واپس نہ آنے پر انہیں مفرور قرار دے دیا گیا۔اب نواز کو مفرور قرار دیے جانے کے باوجود ملک کے آرمی چیف کی تقرری پر ان سے مشاورت کے بعد معاملہ اٹکا ہوا ہے۔

پاکستان کی پنجاب اسمبلی نے اس حوالے سے ایک احتجاجی قرارداد منظور کر لی ہے۔ پنجاب کے وزیر پارلیمانی امور بشارت راجہ نے ایوان میں ایک تحریک پیش کی جس میں وزیراعظم شہباز شریف کے خلاف آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے نئے آرمی چیف کی تقرری پر پاکستانی عدالت سے مفرور قرار دیے گئے سابق وزیراعظم نواز شریف سے چند روز قبل لندن میں مشاورت کی تھی۔

ان کا یہ اقدام نہ صرف وزارت عظمیٰ کے حلف کی خلاف ورزی ہے بلکہ انہوں نے ملک کے حساس معاملات کو غیر متعلقہ افراد سے شیئر کرنے کا جرم بھی کیا ہے۔

اس کے ساتھ ان کے اس اقدام کو فوج کی توہین بھی قرار دیا گیا ہے۔ ایوان نے شہباز شریف کے خلاف بغاوت کی دفعات کے تحت مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا ہے۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago