ڑاؤ لیجیان کو جارحانہ بیانات کے لیے ‘ولف واریر’ کہا جاتا ہے
بیجنگ، 10 جنوری (انڈیا نیرٹیو)
بھارت اور امریکا سمیت دنیا کے کئی ممالک کے خلاف زہر اگلنے والے چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ڑاؤ لیجیان کو وزارت خارجہ کے ترجمان کے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔ اسے سرحدی اور سمندری امور کے محکمے میں بھیج دیا گیا ہے۔
سال 2019 میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان بننے والے 50 سالہ ڑاؤ کو ان کی زہریلی زبان اور جارحانہ بیانات کے لیے ‘وولف واریر’ کہا جاتا ہے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان مقرر ہونے سے قبل ڑاؤ پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد میں چینی سفارت خانے میں نائب سفیر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔ چین اس وقت اپنے محکمہ خارجہ میں تبدیلی کے دور سے گزر رہا ہے۔
حال ہی میں کن گینگ کو وزیر خارجہ وانگ یی کی جگہ نیا وزیر خارجہ مقرر کیا گیا ہے۔ ڑاؤ کی کن گینگ کے ساتھ اپنی ٹیم سے دستبرداری کو چین کی بدلتی ہوئی حکمت عملی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اب وہ اس محکمے میں ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کے طور پر کام کریں گے جو زمینی اور سمندری حدود ، بشمول ہندوستان-چین سرحد سے متعلق فیصلوں سے نمٹتا ہے۔
ڑاؤ لیجیان اپنے بیانات کے لیے بہت مشہور رہے ہیں۔ لیجیان، جنہوں نے 2019 میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا عہدہ سنبھالا تھا، مارچ 2020 میں امریکی فوج پر کورونا وائرس چین لانے کا الزام لگا کر ٹویٹ کرکے سرخیوں میں آئے تھے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان کی حیثیت سے وہ کئی بار بھارت کے خلاف زہریلے بیانات بھی دے چکے ہیں۔ 2020 کے بعد ٹوئٹر پر ان کے فالوورز میں تیزی سے اضافہ ہوا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…