قاہرہ،23دسمبر(انڈیا نیریٹو)
شیخ الازہر احمد الطیب نے افغانستان میں لڑکیوں اور خواتین سے متعلق دنیا کو ایک پیغام دیا ہے۔ اس پیغام میں انہوں نے کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کی جانب سے خواتین اور لڑکیوں کو یونیورسٹی کی تعلیم سے روکنے کا فیصلہ شریعت سے متصادم ہے۔انہوں نے کہا جامعہ الازہر کو افغان لڑکیوں کو یونیورسٹی کی تعلیم سے روکنے کے لیے افغان حکام کے فیصلے پر گہرا افسوس ہے۔ یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جو اسلامی قانون کے خلاف ہے۔ مردوں اور عورتوں کو مہد سے لحد تک علم حاصل کرنے کے واضح مطالبے کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام کی دعوت نے اسلام کی سائنسی، سیاسی اور ثقافتی تاریخ میں باصلاحیت خواتین میں عظیم ذہن پیدا کیے ہیں اور یہ آج بھی ہر اس مسلمان کے لئے باعث فخر بات ہے جو اللہ اور رسول اور شریعت کا وفادار ہے۔شیخ االازھر نے سوال کیا کہ اس فیصلے کے ماخذوں سے اہل سنت کی مستند ترین کتابوں میں موجود دو ہزار سے زائد احادیث کیسے چھوٹ گئیں جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زوجہ مومنین کی ماں عائشہ رضی اللہ عنہا نے روایت کی ہیں؟انہوں نے یہ بھی پوچھا کہ “یہ لوگ سائنس، تعلیم، سیاست، اور اسلامی معاشروں کے عروج و زمانہ، ماضی اور حال کے میدانوں میں پیش پیش خواتین اور مردوں کی مسلمانوں کی تاریخ کو کیسے بھول گئے؟”
مزید برآں شیخ الازھر نے کہا کہ مسلمانوں اور غیر مسلموں کے ضمیروں کے لیے یہ چونکا دینے والا فیصلہ کسی مسلمان کی طرف سے جاری نہیں ہونا چاہیے تھا۔انہوں نے کہا کہ وہ جامعہ الازہر کے علمائے کرام جو پوری دنیا میں پھیلے ہوئے ہیں کے ساتھ ملکر ہم طالبان کے اس فیصلے کی تردید کرنے میں فخر محسوس کر رہے ہیں۔ ہم اسے ایسا فیصلہ سمجھتے ہیں جو شریعت اسلامیہ کی نمائندگی نہیں کرتا اور قرآن کریم کی دعوت سے یکسر متصادم ہے۔جامعہ الازہر کے شیخ نے مسلمانوں اور غیر مسلموں کو اس عقیدہ، خیال یا وہم سے خبردار کیا جس کے مطابق عورتوں اور لڑکیوں کو تعلیم دینا حرام ہے۔
شیخ الازھر نے افغانستان کے حکمرانوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں اور کہا کہ ہم سب کو یہ یاد دہانی کرنی چاہیے کہ قیامت کے دن اللہ کی طرف سے کوئی چیز ہمارے کام نہیں آئے گی، نہ پیسہ، نہ عزت اور نہ سیاست۔یاد رہے منگل کو افغان طالبان نے افغان خواتین پر مزید پابندیوں کی جانب نیا قدم اٹھاتے ہوئے لڑکیوں کے لیے یونیورسٹی کی تعلیم پر پابندی لگانے کا فیصلہ تھا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…