Categories: عالمی

عمران خان کے ریلیف پیکیج پر آئی ایم ایف کے اعتراض کے بعد پاکستان سے مذاکرات تعطل کا شکار

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 اسلام آباد، 13 مارچ</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان جاری مذاکرات اب تک متفقہ شرائط سے "انحراف" کی وجہ سے بے نتیجہ رہے ہیں۔یہ غیر یقینی صورتحال برقرار ہے کیونکہ عمران خان کی حکومت میں پاکستان کی مالی حالت بدستور خراب ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق  دونوں فریق ملک کے بجٹ خسارے اور کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کے درمیان کسی اتفاق رائے تک پہنچنے میں ناکام رہے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
گزشتہ ماہ، پاکستان کے سابق وزیر خزانہ اور معروف ماہر معاشیات ڈاکٹر حفیظ اے پاشا نے انکشاف کیا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20 بلین امریکی ڈالر یا رواں مالی سال کے لیے مجموعی ملکی پیداوار (جی ڈی پی( کے 6 فیصد کو چھو کر تاریخی ریکارڈ کی طرف بڑھ رہا ہے۔ پاشا نے کہا کہ مختلف اشیاء کی بین الاقوامی قیمتیں آسمان چھونے والے رجحانات کا مشاہدہ کر رہی ہیں اور اب کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تاریخی بلندی کو چھونے کے امکان کے ساتھ مزید دباؤ کا مشاہدہ کرے گا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انہوں نے اپیل کی  کہ خدا کے لیے، سیاسی جماعتوں کو اپنے اختلافات کو دور کرنا چاہیے کیونکہ ملک ایک سنگین مالیاتی بحران کی طرف بڑھ رہا ہے۔ایسے رجحانات کے درمیان عمران خان ایک کے بعد ایک معاشی پیکج کا اعلان کر رہے ہیں۔ 2 مارچ کو، انہوں نے "کامیاب پاکستان پروگرام" کے تحت407 بلین   پاکستانی روپے   کے مالیت کا ایک بلاسود قرض پروگرام شروع کیا، جس کا ان کا دعویٰ تھا کہ یہ ملک کے کم آمدنی والے گروہوں کو خود کفیل بنانے میں کردار ادا کرے گا۔دی نیوز انٹرنیشنل نے رپورٹ کیا ہے کہ آئی ایم ایف نے عمران خان کے پیٹرول، ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کے ساتھ ساتھ صنعتی شعبے کے لیے ٹیکس معافی دینے کے ریلیف پیکیج پر شدید اعتراض اٹھایا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اخبار کے مطابق آئی ایم ایف نے یہ شرط عائد کی تھی کہ پاکستان کسی قسم کی ٹیکس ایمنسٹی نہیں دے گا اور یہ ایک مسلسل ڈھانچہ جاتی معیار کا حصہ ہے۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ان شرائط کے باوجود، عمران خان حکومت نے اس مسلسل ساختی معیار کی خلاف ورزی کی جس کے لیے اب ساتویں جائزے کی تکمیل کے لیے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ سے چھوٹ کی ضرورت ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago