س وقت ہندوستان ایک ایسی جمہوریت ہے کہ تمام عالمی معیارات پر سب سے زیادہ متحرک ہیں۔ اگر آپ مملکت کے تینوں حصوں : قانون سازیہ ، مقننہ اور عدلیہ کو دیکھیں تو آپ پائیں گے کی وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مقننہ نے انسانیت کے 1/6حصے کو ناقابل تصور کی سطح تک تبدیل کردیا ہے۔
عوام کے دکھ کو کم کرنے، عام آدمی کو بااختیار بنانے والےتمام سماجی پیمانے اور عناصر اپنائے جارہے ہیں۔بنیادی ڈھانچہ ترقی اس کے بارے میں پہلے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا جاسکتا تھا زمینی حقیقت ہے۔آپ اسے سڑک، ریل، ہوائی یا تکنیکی کنکٹی ویٹی میں دیکھتے ہیں۔میں نے پارلیمنٹ کے عزت مآب ممبروں کو اشارہ دیا تھا اور صرف ایک مثال دینے کے لئے کہ ہندوستان میں 2022 میں ڈیجیٹل ادائیگی لین دین کی رقم 1.5ٹریلین تھی ۔اگر میں امریکہ، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے تعلق سے اعدادو شمار کو ایک ساتھ لیتا ہوں یہ تو رقم چار گنا ہے۔
ہمارے پاس 700ملین انٹرنیٹ صارف ہیں اور محض صارف ہی نہیں ،انہوں نے ہندوستان کے خدمات تقسیم کے نظام کو ایک ایسی سطح تک بدل دیا ہے، جس کا پہلے تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا۔ شفافیت ، جواب دہی اور تقسیم کا نظام کا جذبہ نیا منتر ہے۔دیکھئے 11کروڑ کسانوں کو سال میں تین بار 2.2لاکھ کروڑ روپے کے مساوی رقم کسی بچولیے کے بغیر براہ راست ان کے کھاتے میں منتقل کئے جاچکے ہیں۔دیکھئے کیسی تبدیلی رونما ہوئی ہے۔اقتدار کے گلیاروں کو اقتدار کے دلالوں سے صاف کردیا گیا ہے اور رابطہ ایجنٹوں کی پھل پھول رہی صنعت اب وجود میں نہیں ہے۔یہ سب کیا گیا ہے۔