Urdu News

پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ حقیقت ہے’ اور ‘قانون سے بالاتر‘ ہے:عمران خان

سابق وزیر اعظم عمران خان

اسلام آباد ۔17؍ جنوری(انڈیا نیریٹو)

پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ “اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت ہے” اور “قانون سے بالاتر ہے۔” ڈیلی ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق ملکی سیاست میں اسٹیبلشمنٹ کے وجود پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے حالات اس وقت بہتر ہوں گے جب اسٹیبلشمنٹ قانون کی حکمرانی کے لیے کام کرنا شروع کر دے گی۔

ڈیلی ٹائمز نے عمران خان کے حوالے سے کہا کہ جب یہ قانون کی حکمرانی کے لیے کام کرنا شروع کرے گا تو [ملک کے[ حالات بہتر ہوں گے۔ڈیلی ٹائمز کی خبر کے مطابق، پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی( کے چیئرمین نے کہا کہ سیاسی انجینئرنگ بدستور موجود ہے اور اس بات پر زور دیا کہ اگر پنجاب میں مینڈیٹ کو کم کرنے کی کوشش کی گئی تو ان کی پارٹی مزاحمت کرے گی۔

عمران خان کی پارٹی کے ارکان کو ان کے خلاف اکسایا گیا

انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی کے ارکان کو ان کے خلاف اکسایا گیا اور انہیں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کا حصہ بننے کے لیے کہا گیا۔ڈیلی ٹائمز نے عمران خان کے حوالے سے بتایا کہ “سیاسی انجینئرنگ ابھی جاری ہے، یہی وجہ ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ-پاکستان کے  مختلف دھڑوں کو ضم کردیا گیا ہے۔

نیوزرپورٹ کے مطابق، پاکستان میں آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کا مطالبہ کرتے ہوئے، پی ٹی آئی چیئرمین نے چیف آف آرمی سٹاف  جنرل عاصم منیر پر زور دیا کہ وہ شفاف پولنگ کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ جو طاقت فوج کے پاس ہے وہ کسی عسکری ادارے کے پاس نہیں ہے۔ڈیلی ٹائمز کے مطابق، خان نے لاہور میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا، “مجھے امید ہے کہ حاضر سروس آرمی چیف شفاف عام  انتخابات کو یقینی بنائیں گے۔ جتنی طاقت فوج کے پاس ہے وہ کسی اور ادارے کے پاس نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلح افواج مثبت کردار ادا کریں تو پاکستان کی ترقی کو کوئی نہیں روک سکتا۔8 جنوری کو، خان نے اسٹیبلشمنٹ پر الزام لگایا کہ وہ اپنی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ملک میں ایک ‘ کمزور’ حکومت بنانے کے لیے “سیاسی انجینئرنگ” میں ملوث ہے اور مزید کہا کہ “سیاسی انجینئرنگ” ابھی تک جاری ہے۔

Recommended