Categories: عالمی

آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے بنگلورو میں نئے قونصلیٹ جنرل کا اعلان کیا

<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
آسٹریلیا کے وزیر اعظم اسکاٹ موریسن نے بدھ کے روز بنگلورو میں نئے قونصلیٹ جنرل کا اعلان کیا۔ انہوں نے بنگلورو کو تیزی سے بڑھتی ہوئی ٹیکنالوجی کاہب بتایا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
موریسن نے سڈنی ڈائیلاگ میں کہا، ”مجھے آپ کو یہ بتاتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے کہ آسٹریلیا بھی بنگلور میں ایک نیا قونصلیٹ جنرل قائم کرنا چاہتا ہے۔ بنگلورو دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والا ٹیکنالوجی کا مرکز ہے – یقیناً ہم اس کا حصہ بننا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا ہندوستان کے اختراع کاروں، تکنیکی ماہرین اور صنعت کاروں کے ساتھ ساتھ تمام سطحوں پرحکومتوں کے ساتھ  اپنے تعلقات کو گہرا کرے گا اور اس بات پر زور دے کر کہا کہ دونوں ممالک کو جوڑنے والے تعلقات درحقیقت بہت مضبوط اور پائیدار ہیں“۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اسکاٹ موریسن نے وزیر اعظم ہند نریندر مودی، نائب صدر وینکیا نائیڈو اور کرناٹک کے وزیر اعلیٰ بسواراج بومئی کوملک کے سب سے بڑے ٹیکنالوجی ایونٹ کی میزبانی کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم دونوں ملک گہری دوستی شیئر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ابھرتی، اہم اور سائبر ٹیکنالوجی پر ایک عالمی سربراہی اجلاس ہے اور مجھے اس تقریب میں آسٹریلیا کی  اہم ٹیکنالوجیز کے لیے پہلے بلیو پرنٹ کا اعلان کرتے ہوئے خوشی ہو رہی ہے۔ یہ ہندوستان جیسے قابل اعتماد شراکت داروں کے ساتھ کام کرکے بین الاقوامی سطح پر اہم ٹیکنالوجیز کی ترقی اور اپنانے کے لیے آسٹریلیا کی ثابت قدمی کی نشاندہی کرتا ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک بڑی تکنیکی طاقت ہے، یہ دیکھتے ہوئے کہ تکنیکی طور پر مضبوط ممالک کے پاس زیادہ معاشی، سیاسی اور فوجی طاقت ہوگی اور آنے والے سالوں میں ان کا عالمی معیار اور اقدار پر بہت زیادہ اثر پڑے گا۔ ٹیکنالوجی جامع اسٹریٹجک پارٹنرشپ میں سب سے آگے ہے، جس پر وزیر اعظم مودی اور میں نے گزشتہ سال دستخط کیے تھے۔ ہم پہلے ہی کافی ترقی کر رہے ہیں۔ ہم  کوانٹم کمپیوٹنگ اوراے آئی  جیسی سائبر اوراہم ٹیکنالوجیز پر مہارت کا اشتراک کر رہے ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
ہم اپنی سپلائی چین کو مزید محفوظ اور لچکدار بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ ہندوستان اور آسٹریلیا اہم معدنیات کی کان کنی اور پروسیسنگ میں بھی تعاون کر رہے ہیں – جیسے کوبالٹ اور لیتھیم اور نایاب زمین کے عناصر – جو صاف توانائی کی ٹیکنالوجیز کے لیے اہم ہیں۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اسکاٹ موریسن نے کہا کہ دونوں ممالک خلائی سائنس، ٹیکنالوجی اور تحقیق پر بھی تعاون کر رہے ہیں اور آسٹریلیا کو ہندوستان کے متاثر کن 'گگن یان' انسانی خلائی مشن کی حمایت کرنے پر فخر ہے۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago