متحدہ عرب امارات کے ایک آزاد اقتصادی زون نے جمعرات کو ہندوستانی کمپنیوں کو خطے میں کام بڑھانے کے لیے مدعو کیا۔ خلیجی ریاست جنوبی ایشیا کی سب سے بڑی معیشت کے سرمایہ کاروں کو نئے مواقع کے ساتھ راغب کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
یہاں قابل ذکر ہے کہ ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کے درمیان اقتصادی تعلقات کو اس وقت بڑا فروغ ملا جب گزشتہ سال مئی میں ان کا جامع اقتصادی شراکت کا معاہدہ نافذ ہوا۔
تاریخی معاہدے نے تمام اشیا کے تقریباً 80 فیصد پر محصولات کو کم کیا اور 90 فیصد ہندوستانی برآمدات تک صفر ڈیوٹی رسائی فراہم کی۔معاہدے کے فریم ورک کے تحت مزید تجارتی توسیع کے امکانات کو جمعرات کو تاجروں نے نئی دہلی میں کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری اور جیبل علی فری زون یا جافزا کے ذریعہ منعقدہ “دبئی-انڈیاز گیٹ وے ٹو دی ورلڈ” سیشن کے دوران تلاش کیا۔
دنیا کا معروف فری زون اور مربوط کاروباری مرکز سمجھا جاتا ہے، جافر، جو ہزاروں کمپنیوں کی میزبانی کرتا ہے، اماراتی ملٹی نیشنل لاجسٹک کمپنی ڈی سی ورلڈ کا حصہ ہے۔
ڈی پی ورلڈ یو اے ای اور جافزا کے سی ای او اور منیجنگ ڈائریکٹر عبداللہ بن دمیتھن نے عرب نیوز کو بتایا، ’’مقصد بنیادی طور پر دبئی کے ذریعے ہندوستانی برآمدات کے لیے ایک گیٹ وے کے طور پر ’میڈ ان انڈیا‘ کو فروغ دینا ہے۔
تجارتی معاہدے کے ساتھ، ہندوستانی کاروبار دوسرے ممالک کے ساتھ متحدہ عرب امارات کے اسی طرح کے معاہدوں سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں، جو ان کی نئی منڈیاں بن سکتے ہیں۔بن دمیتھن نے کہا، “ہم نے یہاں ہندوستان میں بہت سارے صارفین کے بارے میں سنا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…