Categories: عالمی

امریکہ نے عراق میں عین الاسد فوجی اڈے پر میزائل حملوں کے لیے حزب اللہ موردالزام ٹھہرایا

<h3 style="text-align: center;">
امریکہ نے عراق میں عین الاسد فوجی اڈے پر میزائل حملوں کے لیے حزب اللہ موردالزام ٹھہرایا</h3>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
بغداد،05مارچ(انڈیا نیرٹیو)</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چند روز پیشتر عراق کے صوبہ الانبار میں قائم عین الاسد فوجی اڈے پر 10 میزائل حملوں کی تحقیقات جاری ہیں۔ دوسری طرف امریکی حکام نے امکان ظاہر کیا ہے کہ عین الاسد فوجی اڈے پر حملوں میں ایرانی حمایت یافتہ ایک گروپ ملوث ہے جو پہلے بھی عراق میں امریکی تنصیبات پر حملوں میں پیش پیش رہا ہے۔امریکی محکمہ دفاع کے دو عہدیداروں نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ عراق میں سرگرم ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ ملیشیا گذشتہ ہفتے عین الاسد فوجی اڈے پر ہونے والے حملے میں ذمہ دار ہوسکتی ہے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
اسی سیاق میں امریکی سینیٹر اور سینیٹ میں خارجہ تعلقات کمیٹی کے چیئرمین پوپ مینیڈیز نے کہا ہے کہ عین الاسد فوجی اڈے پرحملوں میں ایرانی ایجنٹ ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے اپنے علاقائی عسکریت پسند گروپوں کو حملوں کے لیے کھلی چھوٹ دے رکھی ہے اور وہ آئے روز حملے کررہے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ ان گروپوں کو سزا دی جائے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<img alt="" src="https://www.urdu.indianarrative.com/upload/news/iraq1.jpg" style="width: 750px; height: 422px;" /></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 ادھرامریکی حکام نے کہا ہے کہ عین الاسد فوجی اڈے پر ہونے والامیزائل حملہ ماضی میں حزب اللہ بریگیڈ کے حملوں سے کافی حد تک مشابہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عراق میں ان گنت شیعہ ملیشیائیں موجود ہیں جو ایران کے اشاروں پر کام کر رہی ہیں۔خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے عراق میں عین الاسد فوجی اڈے پر 10 میزائل داغے گئے تھے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 اس فوجی اڈے پرعراق میں تعینات 2500 فوجی موجود ہیں جو عراق میں 'داعش' کے خلاف لڑ رہے ہیں۔ان میزائل حملوں کے نتیجے میں ایک سول کنٹریکٹر ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہوگئے تھے۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
چند ہفتوں کےدوران یہ چوتھا حملہ ہے جو مبینہ طورپر عراق میں ایرانی حمایت یافتہ ملیشیاﺅں کی طرف سے کیا گیا ہے۔ گذشتہ ہفتے کے آخر میں شام میں امریکی فوج نے ایک ایرانی حمایت یافتہ گروپ کو نشانہ بنایا تھا۔ اس کے باوجود عراق میں ان گروپوں کی سرگرمیوں اورحملوں میں کمی نہیں آئی۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
امریکی وزارت دفاع ’پینٹاگن‘ کا نے گذشتہ روز ایک مختصر پریس بیان میں کہا تھا کہ اگر عراق میں اضافی نفری تعینات کی جاسکتی ہے۔ وزارت دفاع کے ترجمان جان کیربی نے کہا کہ عین الاسد فوجی اڈے پرحملے کی تحقیقات کے بعد عراق کسی قسم کی جوابی کارروائی سے گریز نہیں کرے گا۔</p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
<img alt="" src="https://www.urdu.indianarrative.com/upload/news/iraq2.jpg" style="width: 750px; height: 484px;" /></p>
<p dir="RTL" style="text-align: justify;">
 وہائٹ ہاﺅس کا کہنا ہے کہ وہ عین الاسد فوجی اڈے پر حملے کے اثرات کا جائزہ لے رہا ہے۔ ایک بیان میں وائٹ ہاﺅس کا کہنا ہے کہ اگر ضرورت محسوس تو ہوکوئی بھی کارروائی کی جاسکتی ہے۔درایں اثنا مغربی سیکورٹی ذرائع نے خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کو بتایا کہ عین الاسد فوجی اڈے پر حملے میں استعمال ہونے والے میزائل ایران کے 'آرش' طرز کے ہیں۔ عراق میں مغربی ملکوں کی تنصیبات پر ہونے والے حملوں میں یہ میزائل پہلے بھی استعمال کیے جاتے رہے ہیں اور یہ انتہائی پیچیدہ میزائل ہیں۔</p>

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago