Urdu News

امریکی محکمہ توانائی کا دعویٰ، کورونا وائرس چین کی لیباریٹری میں پیدا ہوا

واشنگٹن، 27 فروری (انڈیا نیریٹو)

پوری دنیا کے لیےمصیبت بنا کورونا آج بھی عالمی ادارہ صحت سمیت دنیا بھر کے دیگر اداروں کے لیے کسی معمہ سے کم نہیں ہے جسے اب تک حل نہیں کیا جا سکا ہے ۔ اب امریکی محکمہ توانائی نے دعویٰ کیا ہے کہ کورونا وائرس چین کی ایک لیبارٹری میں پیدا ہوا۔

چین پر اس سے قبل بھی کورونا وائرس کی ابتدا کے حوالے سے سوالات اٹھتے رہے ہیں۔ دعویٰ کیا گیا ہے کہ کورونا وائرس چین کے شہر ووہان کی ایک لیبارٹری میں تیار کیاگیا تھا۔ چین ان الزامات کو یہ کہتے ہوئے مسلسل مسترد کرتا رہا ہے کہ کورونا وائرس اس کی لیب میں نہیں بنایا گیا بلکہ باہر سے آیا ہے۔

امریکی محکمہ توانائی کا یہ نتیجہ نئی انٹیلی جنس کا نتیجہ ہے

اب امریکہ کے محکمہ توانائی نے ایک بار پھر نیا انکشاف کر کے چین کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ امریکی محکمہ توانائی نے دعویٰ کیا ہے کہ ممکنہ طور پر کورونا وائرس کی ابتدا چین کی لیبارٹری سے ہوئی ہے۔ اس حوالے سے وال اسٹریٹ جرنل میں شائع ہونے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکی محکمہ توانائی کا یہ نتیجہ نئی انٹیلی جنس کا نتیجہ ہے۔ اسے اس لیے بھی اہم بتایا گیاہے کیونکہ ایجنسی کے پاس کافی سائنسی مہارت ہے۔

محکمہ توانائی کی اس رپورٹ کو خفیہ رپورٹ کے ذریعے نوٹیفائی کرحال ہی میں امریکی صدر کے ساتھ ساتھ امریکی پارلیمنٹ کے اہم ارکان کے حوالے کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کووڈ۔ 19 وائرس چینی لیبارٹری کے ذریعے پھیلا۔ اس سے قبل ایف بی آئی نے بھی یہ نتیجہ اخذ کیا تھا کہ 2021 میں چین کی ایک لیبارٹری میں لیک ہونے سے کورونا وبا پھیلی تھی۔ ایجنسی اب بھی اپنے موقف پر قائم ہے۔

قابل ذکر ہے کہ 2019 کے آخر میں پہلی بار چین کے شہر ووہان میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔ تب سے اس وائرس کے وجود کو لے کر چین کو شک کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔ دراصل چین پر ماضی میں بھی ایسے تجربات کرنے کا الزام لگایا جاتا رہا ہے۔ تاہم چین نے ہر بار ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔ چین کا کہنا ہے کہ یہ وائرس باہر سے آیا، یا جانوروں سے انسانوں میں آیاتھا۔اس میں اس کا کوئی ہاتھ نہیں ہے۔

Recommended