Urdu News

مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے ہند-امریکہ اقتصادی اور مالیاتی ساجھے داری کی 9 ویں وزارتی میٹنگ میں ہندوستانی وفد کی قیادت کی

مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے ہند-امریکہ اقتصادی اور مالیاتی ساجھے داری کی 9 ویں وزارتی میٹنگ

مرکزی وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے ہند-امریکہ اقتصادی اور مالیاتی ساجھے. داری کی 9 ویں وزارتی میٹنگ میں ہندوستانی وفد کی قیادت کی

ہند-امریکہ اقتصادی اور مالیاتی شراکت داری کی 9 ویں وزارتی میٹنگ .آج یہاں منعقد ہوئی۔ہندوستانی وفد کی قیادت مرکزی وزیر خزانہ. اور کارپوریٹ امور محترمہ نرملا سیتا رمن نے. اور امریکی وفد کی قیادت وزیر خزانہ ڈاکٹر جینیٹ ییلن نے کی۔

image001S4Q7.jpg

ہندوستانی وفد میں ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر؛ اقتصادی امور کے . سکریٹری؛ حکومت ہند کے چیف اکنامک ایڈوائزر اور وزارت خزانہ، .وزارت امور خارجہ اور ریزرو بینک آف انڈیا کے دیگر نمائندے  شامل تھے۔ امریکی وفد میں وفاقی چیئرمین مسٹر جیروم پاول (وی سی کے ذریعے)؛ کونسلر مسٹر برینٹ نیمن (بین الاقوامی امور). کونسلر مسٹر جے شمبوگ (بین الاقوامی امور)؛ ڈپٹی اسسٹنٹ سیکرٹری برائے ایشیا مسٹر رابرٹ کپروتھ؛ ڈپٹی آفس ڈائریکٹر برائے پائیدار انفراسٹرکچر. محترمہ ایمی زکرمین؛  ٹریژری اتاشی برائے ہند مسٹر بل بلاک اور امریکہ کے دیگر نمائندے  شامل تھے۔

انسداد، دہشت گردی کی مالی معاونت کا مقابلہ

اقتصادی و مالیاتی ساجھیداری پر 9ویں ہند-امریکہ میٹنگ میں مختلف اقتصادی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان میں عالمی میکرو اکنامک آؤٹ لک، موسمیاتی فنانس، سپلائی چین کی صلاحیت، بین الاقوامی ٹیکس. رقم کی غیرقانونی ترسیل کے انسداد، دہشت گردی کی مالی معاونت کا مقابلہ. بھارت کی آئندہ جی 20 کی صدارت، اور ایم ڈی بی کی اصلاحات شامل ہیں۔

مرکزی وزیر خزانہ اور امریکی وزیر خزانہ کے مشترکہ بیان کی منظوری کے ساتھ میٹنگ کا اختتام ہوا۔

اقتصادی و مالیاتی ساجھے داری سے متعلق میٹنگ کے موقع پر سکریٹری آف ٹریژری کو انڈیا ڈیجیٹل انوویشن پر ایک پریزنٹیشن دی گئی۔ اس کا مقصد انسان رُخی ڈیجیٹل ترقی کو آگے بڑھانے کے لئے ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تعاون کے امکانات کو تلاش کرنا معاشرتی. مسائل کو حل کرنا. ماحولیاتی نظام میں اختراعات کو جنم دینا اور افراد اور چھوٹے کاروبار کو بااختیار بنانا ہے۔ ایک کاروباری تقریب کا بھی انعقاد کیا گیا جس میں صنعت کے مختلف شعبوں کے نامور ماہرین اقتصادیات اور کاروباری رہنماؤں نے شرکت کی۔

Recommended