امریکی وال سٹریٹ نے خبر دی ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کانگریس سے ترکیہ کو ایف 16 طیاروں کی فروخت کی منظوری کے لیے کہے گی۔اخبار کے مطابق بائیڈن انتظامیہ کو ترکیہ کو ایف سولہ لڑاکا طیاروں کی فروخت کی منظوری کو سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو میں شمولیت کے ساتھ مشروط کر رہا ہے۔ ان دونوں ملکوں کی نیٹو میں شمولیت میں انقرہ کئی ماہ سے رکاوٹیں ڈال رہا ہے۔
گزشتہ نومبر میں ترک صدر رجب طیب اردغان کے ترجمان ابراہیم کالین نے کہا تھا کہ شمالی بحر اوقیانوس کے معاہدے کی تنظیم (نیٹو) کے رکن ترکی کو ایف سولہ لڑاکا طیاروں کی فروخت کے لیے امریکہ کی منظوری کا عمل ٹھیک چل رہا ہے اور ہو سکتا ہے کہ یہ دو ماہ کے اندر مکمل ہو جائے۔
ایف۔35 طیارے کی خریداری میں ناکامی کے بعد ترکی نے اکتوبر 2021 میں امریکہ کو لاک ہیڈ مارٹن کے تیار کردہ 40 عدد ایف سولہ لڑاکا طیارے اور اپنے پاس موجود جنگی طیاروں کے لیے 80 جدید جنگی سازو سامان خریدنے کی درخواست جمع کرا دی تھی۔
کالین نے اس وقت کہا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ اس معاملے پر ایماندارانہ کوشش کر رہی ہے۔گزشتہ ستمبر میں ایروان نے اطلاع دی تھی کہ انہیں دو امریکی سینیٹرز کی جانب سے مثبت فیڈ بیک موصول ہوا ہے اور فروخت کی حمایت میں نیو یارک سے حمایت کے حوالے ملے ہیں۔
انقرہ کی جانب سے روسی ساختہ میزائل ڈیفنس سسٹم حاصل کرنے کے بعد چند برسوں کے دوران امریکی کانگریس میں ترکی کے حوالے سے سرد مہری دیکھی جا رہی ہے۔ اسی وجہ سے ترکیہ پر امریکی پابندیاں لگائی گئیں اور اسے ایف 35 لڑاکا طیاروں کے پروگرام سے خارج کردیا گیا تھا۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…