واشنگٹن، 2 دسمبر (انڈیا نیریٹو)
امریکی رکن پارلیمنٹ راجہ کرشن مورتی نے بھارت کے حوالے سے چین کے خطرناک عزائم کا انکشاف کرتے ہوئے بھارتی سرحد پر نئی چینی فوجی چوکی کے قیام کو تشویشناک قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین کا یہ فیصلہ بڑھتی ہوئی علاقائی جارحیت کی ایک اور تشویشناک علامت ہے۔
امریکی رکن پارلیمنٹ راجہ کرشن مورتی نے کہا ہے کہ چین کی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے ) کی ایک نئی چوکی بھارت اور چین کے درمیان لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے قریب قائم کی گئی ہے۔ پیپلز لبریشن آرمی نے پینگونگ تسو میں فوجیوں کو رکھنے کے لیے ایک فوجی چوکی قائم کی ہے۔ راجہ کرشن مورتی نے کہا کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی نے اپنے پرانے طریقے ترک نہیں کیے ہیں۔چین میں اب بھی گھریلو جبر، ایغور مسلمانوں پر وحشیانہ ظلم و ستم اور آن لائن غلط معلومات کی کوششیں اب بھی عروج پر ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارت سے آبنائے تائیوان تک چین کی بڑھتی ہوئی کوششیں دراصل بین الاقوامی فوجی جارحیت کی نشانیاں ہیں۔
امریکی رکن کانگریس راجہ کرشن مورتی نے یہ بھی کہا کہ چین کے جارحانہ عزائم کے پیش نظر امریکا کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنے اتحادیوں کے ساتھ سیکورٹی اور انٹیلی جنس تعاون کو بڑھائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ امریکہ کو واضح پیغام دینا چاہئے کہ وہ ہندوستان، تائیوان اور پورے خطے میں جمہوریت کے ساتھ کھڑا ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے امریکہ سے اپنے اتحادیوں کے ساتھ تعلقات بڑھانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا ہے کہ چین کی کمیونسٹ پارٹی کی بڑھتی ہوئی جارحیت کا چہرہ دنیا کے سامنے لانا ضروری ہے۔