نئی دہلی، 9؍ دسمبر
امریکہ نے واضح کر دیا ہے کہ بھارت کو اس سال مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کے لیےخصوصی تشویش والے ممالک یا خصوصی نگرانی فہرست کی فہرست میں نہیں رکھا جائے گا۔ 6 دسمبر کو اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی بریفنگ کے دوران، ترجمان نیڈ پرائس نے کہا،جب ہندوستان کی بات آتی ہے تو، ہندوستان یقیناً دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہے، یہ عقائد کے بڑے تنوع کا گھر ہے۔
انہوں نے بریفنگ کے دوران کہا، بین الاقوامی مذہبی آزادی سے متعلق ہماری سالانہ رپورٹ میں کچھ خدشات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے جن کا ہم نے ہندوستان کے حوالے سے نوٹس لیا ہے، اور ہم تمام ممالک میں مذہبی آزادی کی صورت حال پر بغور نگرانی کرتے رہتے ہیں اور اس میں ہندوستان بھی شامل ہے۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب بائیڈن انتظامیہ نے 1998 کے بین الاقوامی مذہبی آزادی ایکٹ کے تحت نامزد ممالک کے نام جاری کیے تھے۔ اس ایکٹ کے تحت، امریکی حکومت کو دنیا کے ہر ملک میں مذہبی آزادی کی حیثیت کا سالانہ جائزہ لینے اور ہر اس ملک کو نامزد کرنے کی ضرورت ہے جس کی حکومت نے “مذہبی آزادی کی شدید خلاف ورزیوں” میں ملوث یا اسے برداشت کیا ہے ۔
منگل کو پریس کانفرنس کے دوران، پرائس نے کہا کہ امریکہ ہندوستانی حکومت کی حوصلہ افزائی کرتا رہے گا کہ وہ سب کے لیے مذہبی آزادی کے تحفظ کے اپنے وعدوں کو برقرار رکھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکی حکومت غیر ملکی حکام کو باقاعدگی سے ان اقدامات پر مشغول کرتی ہے جو وہ مذہبی آزادی کو آگے بڑھانے کے لیے اٹھا سکتے ہیں۔
اس ہفتے کے شروع میں، امریکی محکمہ خارجہ نے کہا تھا کہ کیوبا اور نکاراگوا کو “خاص تشویش” کے ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…