امریکی صدر نے کہا کہ دونوں ممالک کے رشتے کمزور نہیں ہوئے
واشنگٹن،7 فروری (انڈیا نیریٹو)
امریکی آسمان سے چینی جاسوسی غبارے کو مار گرانے کے بعد امریکہ نے غبارے کا ملبہ چین کو واپس کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ادھر امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اس واقعے سے دونوں ممالک کے رشتے کمزور نہیں ہوئے ہیں۔
گزشتہ جمعہ کو امریکی وزارت دفاع پینٹاگون نے ایک چینی جاسوسی غبارے کے امریکی آسمان میں اڑنے کے بارے میں بتایا تھا۔ ہفتہ کو ایک اور چینی جاسوسی غبارے کے لاطینی امریکہ کے آسمان پر اڑتے ہوئے اطلاع ملی تھی۔
غباروں کے ذریعے چین امریکہ اور اس کے آس پاس کے علاقوں سے اہم معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
خیال کیا جا رہا تھا کہ ان غباروں کے ذریعے چین امریکہ اور اس کے آس پاس کے علاقوں سے اہم معلومات حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے چینی جاسوسی کا معاملہ سامنے آنے کے بعد اپنا دورہ چین ملتوی کر دیا اور امریکی فضائیہ نے چینی جاسوسی غبارے کو مار گرایا۔
جاسوسی غبارے پر امریکی جنگی طیارے ایف 22 کی مدد سے حملہ کیا گیا۔ جاسوسی غبارے کو مار گرائے جانے کے بعد چین نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے امریکہ کو نتائج سے خبردار کیا تھا۔ اس کارروائی کو سیاسی اسٹنٹ قرار دیتے ہوئے چین نے ضرورت پڑنے پر امریکہ کو منہ توڑ جواب دینے کی بات بھی کہی تھی۔
اب امریکہ نے غبارے کا ملبہ چین کو واپس کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ امریکی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ ملبے کو واپس کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ امریکی فوج کی شمالی کمان کے کمانڈر جنرل گلین وانہرک کے مطابق غبارے کی اونچائی 200 فٹ تک تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس میں کئی ہزار پاؤنڈ وزنی پے لوڈ تھا، جو کہ تقریباً ایک علاقائی جیٹ طیارے کے سائز کا ہے۔ ادھر امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ان کا شروع سے کہنا تھا کہ غبارے کو جلد سے جلد گرانا چاہیے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا غبارے کے واقعے سے امریکہ چین تعلقات کمزور ہوئے ہیں؟ بائیڈن نے کہا نہیں، ہم نے چین کو واضح کر دیا ہے کہ ہم کیا کرنے جا رہے ہیں۔ وہ ہمارے موقف کو سمجھتے ہیں۔ ہم پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں۔ ہم نے صحیح کام کیا اور یہ کمزور یا مضبوط ہونے کا سوال نہیں ہے، یہ حقیقت ہے۔