دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کی ہلاکت پر پاکستان اور طالبان کے درمیان لفظی جنگ شروع ہو گئی ہے۔ طالبان کا الزام ہے کہ امریکہ نے الظواہری کو مارنے کے لیے پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی، حالانکہ پاکستان نے اس الزام کی تردید کی ہے۔
جولائی میں امریکی ڈرونز کی طرف سے فائر کیے گئے دو ہیل فائر میزائلوں میں القاعدہ کے سربراہ الظواہری کو ہلاک کر دیا گیا۔ طالبان نے الزام لگایا ہے کہ پاکستان نے امریکی فوج کو اس کے لیے اپنی فضائی حدود استعمال کرنے کی اجازت دی تھی۔ افغانستان کے قائم مقام وزیر دفاع ملا یعقوب نے کہا کہ افغانستان کی فضائی حدود میں گشت کے لیے ڈرون کا غیر قانونی استعمال ملک کی سرحدوں کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ امریکی ڈرون پاکستان سے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں۔ امریکہ نے پاکستان کی فضائی حدود کو افغانستان میں داخل ہونے اور حملہ کرنے کا ذریعہ بنا رکھا ہے۔ پاکستان نے افغانستان کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے۔ پاکستان نے طالبان سے بھی کہا ہے کہ وہ دہشت گردانہ سرگرمیوں کو روکیں اور اسے پاکستان پر اثر انداز نہ ہونے دیں۔
رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…
مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…
جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…
شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…
زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…
سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…