دسمبر 10 کی تاریخ ملکی اور دنیا کی تاریخ میں کئی اہم وجوہات کی بنا پر درج ہے۔ 1896 میں ڈائنامائٹ دریافت کرنے والے سائنسداں الفریڈ نوبل کا انتقال اسی تاریخ کو ہوا تھا۔ ان کی موت کے پانچ سال بعد، 1901 میں، 10 دسمبر کو، پہلی بار نوبل انعامات دیئے گئے تھے۔ درحقیقت الفریڈ کا بھائی لڈوِگ 1888 میں مر گیا تھا۔
پھر ایک فرانسیسی اخبار نے نادانستہ طور پر یہ چھاپ دیا کہ الفریڈ نوبل کا انتقال ہو گیا ہے۔ اس کے ساتھ اخبار نے ان پر سختتنقید کی اور انہیں موت کا سوداگر قرار دیا۔ اس سے الفریڈ پریشان ہو گئےاور انہوںنے امن کے لیے کام کرنا شروع کر دیا۔ انہوںنے اپنی موت سے ایک سال پہلے ایک وصیت لکھی، جس میں انہوں نے ایک ٹرسٹ بنانے کے لیے جائیداد کا بڑا حصہ الگ کر دیا۔ ان کے اعزاز میں 1901 سے ہر سال 10 دسمبر کو نوبل انعام دیا جاتا ہے۔ تب سے اب تک کئی معروف شخصیات یہ اعزاز حاصل کر چکی ہیں۔
بھارت کے کیلاش ستیارتھی کو 2014 میں امن کا نوبل انعام بھی ملا تھا۔ یہ بھی دلچسپ ہے کہ آمر ایڈولف ہٹلر کو بھی 1939 میں ان ایوارڈز کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ اس پر تنازعہ بڑھتے ہی یہ نامزدگی واپس لے لی گئی۔ سوویت آمر اسٹالن کو 1945 اور 1948 میں نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ اور اس تاریخ کو 2004 میں انیل کمبلے نے کپل دیو کے ٹیسٹ میں 434 وکٹوں کے ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا۔ کمبلے نے ڈھاکہ میں بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ کے پہلے ہی دن دو وکٹیں لے کر یہ کارنامہ انجام دیا۔ انہوں نے اپنے ٹیسٹ کیریئر میں کل 619 ٹیسٹ وکٹیں حاصل کیں۔ کمبلے سے زیادہ وکٹیں صرف سری لنکا کے متھیا مرلی دھرن (800) اور آسٹریلیا کے شین وارن (708) نے حاصل کی ہیں۔