Urdu News

طالبان حکومت سازی میں کیوں کر رہے ہیں تاخیر؟ پردے کے پیچھے کی کیا ہے کہانی؟

طالبان حکومت سازی میں کیوں کر رہے ہیں تاخیر؟

کابل: کابل ایئر پورٹ(Kabul Airport) سے امریکہ(America) کے آخری طیارہ کے پرواز بھرنے کے ساتھ ہی طالبان(Taliban) کا پورے افغانستان(Afghanistan) پر قبضہ ہوگیا ہے۔ طالبان کو افغانستان پر قبضہ جمائے اب دو ہفتے سے زیادہ کا وقت ہوچکا ہے، لیکن ابھی بھی طالبان حکومت کی تشکیل کو لے کر کوئی فیصلہ نہیں ہو سکا ہے۔ خبر ہے کہ طالبان نے نئی حکومت کی تشکیل کو اگلے ہفتے تک کے لئے ملتوی کردیا گیا ہے۔

ایسا مانا جا رہا ہے کہ طالبان کی کوشش ہے کہ وہ اس دوران دنیا کو یہ بتائے کہ وہ اب پرانا طالبان نہیں ہے۔ دنیا کے سامنے اپنی نئی پہچان بنانے کی کوششوں میں مصروف طالبان اب ایک ایسی حکومت بنانا چاہتا ہے کہ جو جامع اور بین الاقوامی برادری کو ناقابل قبول ہو۔

اس سے پہلے خبر آئی تھی کہ طالبان ہفتہ کو کابل میں نئی حکومت کی تشکیل کرنے کا اعلان کرے گا۔ ایسا مانا جا رہا تھا کہ طالبان کے شریک بانی عبدالغنی برادر طالبان کی نئی حکومت کی قیادت کرسکتے ہیں۔ واضح رہے کہ 15 اگست کو کابل پر جب طالبان نے دوسری بار قبضہ کیا تھا۔ اس وقت ایسا مانا جا رہا تھا کہ طالبان بہت جلد نئی حکومت اور کابینہ اراکین کا اعلان کردے گا۔

اب یہ سوال اٹھنا لازمی ہے کہ افغانستان میں طالبان حکومت کے اعلان میں اتنی دیر کیوں ہو رہی ہے۔ اس کے پیچھے کئی وجہ سمجھ میں آتی ہیں۔ افغانستان میں اس وقت کے حالات پر نظر دوڑائیں تو افغانستان کی اقتدار حاصل کرنے کو لے کر طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے درمیان رسہ کشی جاری ہے۔ وہیں دوسری طرف پنجشیر میں طالبان جنگجووں اور باغی گروپ کے درمیان جنگ جاری ہے۔

ملا عبدالغنی برادر اور حقانی گروپ کے درمیان ہوئی گولہ باری

خبر ہے کہ طالبان اور حقانی نیٹ ورک کے لیڈر اقتدار میں شراکت کو لے کر آپس میں ہی بھڑ گئے ہیں۔ خبر ہے کہ طالبان کے شریک بانی عبدالغنی برادر اور حقانی نیٹ ورک کے درمیان گولہ باری ہوئی ہے۔ افغانستان کے اخبار پنجشیر آبزرور کے مطابق، انس حقانی کی طرف سے گولی چلائی گئی، جس میں ملا عبدالغنی برادر زخمی ہوگئے۔ رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ ملا عبدالغنی برادر کا اس وقت پاکستان میں علاج چل رہا ہے۔ حالانکہ فی الحال ان حقائق کی تصدیق نہیں کی جاسکی ہے۔

Recommended