عالمی

بحران زدہ پاکستان بے مثال عسکریت پسندی سے کیوں ہے دوچار؟

لاہور۔ 17؍ مئی

بڑھتے ہوئے سیاسی اور معاشی بحران کے درمیان، پاکستان گزشتہ دو سالوں کے دوران بے مثال عسکریت پسندی اور دہشت گردی کے حملوں کا شکار ہے۔خیال کیا جاتا ہے کہ پرتشدد انتہا پسندی کی جڑیں خیبر پختونخوا کے ضلع وزیرستان میں مضبوطی سے پیوست ہیں، جہاں دہشت گردی کے حملے عام لوگوں کی زندگیوں کا معمول بن چکے ہیں۔

 پچھلے ایک سال میں، خطے میں عسکریت پسندی کے باعث کم از کم 177 افراد اپنی جانیں گنوا چکے ہیں اور بہت سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی)کے عسکریت پسند پاکستان بھر میں وحشیانہ دہشت گردانہ حملوں کے پیچھے اہم گروہ رہے ہیں، جن میں سینکڑوں بے گناہ شہریوں اور سکیورٹی اہلکاروں کی جانیں گئیں۔

معاشی اور سیاسی بحران اور افغان طالبان کے درمیان، افغانستان میں اقتدار میں ٹی ٹی پی کے نظریاتی جڑواں، پاکستانی طالبان پاکستانی حکومت کے لیے تیزی سے ایک طاقتور خطرہ بن کر ابھرے ہیں۔ ٹی ٹی پی کے ساتھ مذاکرات ترک کرنے کا تصور بظاہر رائیگاں گیا ہے۔تقریباً گزشتہ دو سالوں کے دوران، باغی گروپ نے پورے پاکستان میں پولیس اور سیکورٹی اہلکاروں کو نشانہ بناتے ہوئے دہشت گردانہ حملے کیے ہیں۔

عسکریت پسند گروپ کے خاتمے کے لیے پاکستانی حکومت کی کوششیں خاطر خواہ نہیں رہی ہیں کیونکہ ماضی قریب میں ٹی ٹی پی کی دہشت گردی کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔

دریں اثنا، یہ کہا گیا ہے کہ ٹی ٹی پی کے پاس پاکستانی سیکیورٹی اہلکاروں کے مقابلے میں بہتر ہتھیاروں اور فوجی سازوسامان تک رسائی ہے اور پاکستان کو اب امریکہ کی حمایت حاصل نہیں ہے جس کی انٹیلی جنس اور فوجی صلاحیتیں ٹی ٹی پی اور دیگر باغی گروپوں پر قابو پانے میں اہم کردار ادا کرتی تھیں۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

9 months ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

9 months ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

9 months ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

9 months ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

9 months ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

9 months ago