عالمی

کشمیر میں جہاد کے لیے فنڈ اکٹھا کرنے کے لیے پی او کے میں کیوں ہورہے ہیں مذہبی کانفرنس؟

مظفر  آباد۔ ( پی  او کے)،3؍ اپریل

بھارت میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے فنڈز اکٹھا کرنے کے لیے، انتہائی دائیں بازو کی اسلامی تنظیم تحریک ختم نبوت 30 اپریل کو پاکستان کے مقبوضہ کشمیر (پی او کے) میں وادی جہلم کے ہٹیاں بالا کالج گراؤنڈ میں ایک کانفرنس کا اہتمام کرے گی۔

تحریک اتفاق رائے کے چیئرمین ڈاکٹر امجد ایوب مرزا نے بین الاقوامی میڈیا کو بتایا کہ کانفرنس کا مقصد بھارت کے مرکزی علاقے جموں و کشمیر میں مستقبل میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے فنڈز اکٹھا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ  پاک مقبوضہ کشمیرکے نوجوانوں میں جہاد کے جذبات کو ابھار کر وہ انہیں پاکستان کے زیر اہتمام مختلف جہادی تنظیموں میں بھرتی کے لیے تیار کر رہے ہیں۔

 ڈاکٹر مرزا نے خبردار کیا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دراندازی کو بحال کرنے پر کام کر رہا ہے تاکہ جموں و کشمیر کے ہندوستانی مرکز کے زیر انتظام علاقے میں دہشت گردی کی کارروائیاں کی جاسکیں۔ ڈاکٹر مرزا نے کہا کہ کانفرنس کے مقصد کو استعمال کرتے ہوئے، منتظمین نے پہلے ہی  پی او کے  میں بڑے پیمانے پر فنڈ اکٹھا کرنے کی مہم شروع کر دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایک ایسے وقت میں جب پورا پی او کے اور گلگت بلتستان انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور معاشی بحران کی وجہ سے سماجی ابتری کی لپیٹ میں ہے اس کانفرنس کا مقصد ختم نبوت کا پرچار کرکے نوجوانوں کی توجہ حقیقی مسائل سے ہٹانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی او کے حکومت پاکستان کی خفیہ ایجنسی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے ساتھ مل کر سماجی غصے کو ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے، جس کا مظاہرہ نوجوانوں اور سول سوسائٹی نے حالیہ مہینوں میں مذہبی جنونیت کی طرف کیا ہے۔

 ڈاکٹر مرزا نے متنبہ کیا کہ اس طرح کی تقریبات کا انعقاد خطے کے بہترین مفاد میں نہیں ہے اور پی او کے اور مقبوضہ گلگت بلتستان کے تمام حصوں میں اس پر پابندی عائد کی جانی چاہیے۔

ڈاکٹر مرزا نے کہا کہ ختم نبوت کانفرنس کی آرگنائزنگ باڈی کشمیر میں جہاد کے نام پر گلیوں اور کاروباریوں اور دکانداروں سے کھلے عام فنڈز اکٹھا کر رہی ہے جو کہ دہشت گردی کی مالی معاونت کے حوالے سے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے مطالبات کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔

ڈاکٹر امجد ایوب مرزا پاکستانی مقبوضہ کشمیر کے میرپور سے ایک مصنف اور انسانی حقوق کے کارکن ہیں۔  وہ اس وقت برطانیہ میں جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں۔

حال ہی میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس  کی پاکستان کو چھوٹ اسلام آباد کے لیے ایک بڑے ریلیف کے طور پر سامنے آئی، تاہم، عالمی منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت کے نگران ادارے کو ملک پر اپنا دباؤ جاری رکھنا چاہیے۔

  پاکستان، جسے اکتوبر 2022 میں ‘ گرے لسٹ’ سے نکال دیا گیا تھا، ایشیا پیسیفک گروپ کی نگرانی جاری ہے، جو کہ  ایف اے ٹی ایف طرز کا ایک علاقائی ادارہ ہے۔ پاکستان کو فہرست سے نکالنے کے لیے ایک طویل جانچ پڑتال کے عمل سے گزرنا پڑا۔

جون 2018 میں پیرس میں  ایف اے ٹی  ایف کے مکمل اجلاس میں ملک کو “گرے لسٹ” میں شامل کیا گیا تھا۔ یہ تیسری بار پاکستان کا نام فہرست میں شامل ہوا۔  اس سے قبل پاکستان 2008-2010 اور 2012-2015 کے دوران  ایف  اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں تھا اور فروری 2015 میں اس کا نام فہرست سے نکال دیا گیا تھا۔

آئی این بیورو

Recent Posts

رجنی کانت کی فلم ’جیلر‘ پر شائقین کا ردعمل

رجنی کانت کی ’جیلر‘ جمعرات کو ریلیز ہوئی۔ فلم کو پہلے دن سینما گھروں میں…

1 year ago

کشمیر میں’میری ماٹی، میرا دیش‘مہم کے تحت متعدد تقریبات منعقد

مضمون نگار: زبیر قریشی میری ماٹی، میرا دیش مہم نے وسطی کشمیر کے گاندربل ضلع…

1 year ago

یُگ پریورتن: جموں و کشمیر کا تبدیلی کا سفر

جموں و کشمیر کی یونین ٹیریٹری میں تنظیم نو کے بعد ہونے والی اہم تبدیلیوں…

1 year ago

بھارت کے نقشے کی تصویر کا قالین بُننے والا کشمیری قالین باف محمد مقبول ڈار سے ملیں

شمالی کشمیر کے ضلع بانڈی پورہ سے تعلق رکھنا والا محمد مقبول ڈار نامی قالین…

1 year ago

زعفران کی آسمان چھوتی قیمت کشمیر کے کسانوں کے چہروں پر لے آئی مسکراہٹ

زعفران کی جی آئی ٹیگنگ کے بعد، کسانوں نے اس کی پیداوار میں اضافہ کیا…

1 year ago

لال چوک پر تجدید شدہ کلاک ٹاور سری نگر کے قلب میں لندن کی جھلک کررہا ہے پیش

سری نگر میں، لال چوک پر نئے تجدید شدہ تاریخی کلاک ٹاور ایک خوشگوار حیرت…

1 year ago