اے ڈی سی ہندوستانی فضائیہ، فوج اور بحریہ کے وسائل کو کنٹرول کرے گا
کمانڈ کی سربراہی ہندوستانی فضائیہ کے تھری اسٹار آفیسر کریں گے
نئی دہلی، 02 جولائی (انڈیا نیرٹیو)
جموں و کشمیر میں ڈرون سے حملہ کرنے کی سازش کے انکشاف کے بعد، فضائی چیلنج سے نمٹنے کے لیے ایئر ڈیفنس کمانڈ (اے ڈی سی) کے قیام کی تیاریاں تیز کردی گئی ہیں۔ ایئر ڈیفنس کمانڈ 15 اگست سے شروع کرنے کی تیاری ہے جس کے ذمہ پوری فضائی حدود کی حفاظت کی ذمہ داری ہوگی۔ یہ اے ڈی سی ہندوستانی فضائیہ، فوج اور بحریہ کے وسائل کو کنٹرول کرے گا۔ اس کے ساتھ ہی اس کمانڈ میں فوج کے ہتھیاروں اور تنصیبات کو فضائی دشمنوں سے بچانے کی بھی ذمہ داری عائد ہوگی۔ اس کمانڈ کی سربراہی بھارتی فضائیہ کے تھری اسٹار آفیسر کریں گے۔
چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ کھڑے ہونے کے درمیان مسلح افواج کی تنظیم نو کا عمل تیز کیا گیا ہے۔ دنیا میں جنگ کے بدلتے ہوئے روایتی طریقوں کے پیش نظر، چین اور امریکہ کی خطوط پر تینوں فوجوں کو متحد کرکے تین کمانڈ تشکیل دیئے جائیں گے۔ یہ تینوں کمانڈس خلا سے لے کر سائبر اسپیس اور زمینی جنگوں میں اہم کردار ادا کریں گے۔ اس کے علاوہ چین اور پاکستان سے نمٹنے کے لیے ایک الگ کمانڈ تشکیل دی جائے گی۔ جو تین کمانڈ تشکیل دیئے جائیں گے وہ تھیٹر کمانڈ، دوسری فضائی دفاعی کمانڈ اور تیسری سمندری کمانڈ ہوں گی۔ ان تینوں کمانڈوں کی سربراہی چیف آف ڈیفنس اسٹاف (سی ڈی ایس) کریں گے۔ اس کے تحت، ایئر فورس کے ایک افسر کی ہدایت پر کمانڈ ڈھانچہ تیار کرنے کے لئے کام تیز کیا گیا ہے۔
جموں و کشمیر میں ڈرون سے حملہ کرنے کی سازش کے انکشاف کے بعد بھارتی سیکیورٹی اداروں کو الرٹ کردیا گیا ہے۔ آرمڈ فورسز کے چیف سی ڈی ایس جنرل بپن راوت نے اسکائی چیلنج سے نمٹنے کے لئے ایئر ڈیفنس کمانڈ کے قیام کا اعلان کیا ہے۔ ایئر ڈیفنس کمانڈ کو ہندوستانی فضائیہ کے سنٹرل کمانڈ ہیڈ کوارٹرس کے ساتھ تشکیل دیا جانا ہے، جو آگرہ، گوالیار اور بریلی سمیت اہم ہوائی اڈوں کو کنٹرول کرتی ہے۔ اس کا مقصد تینوں خدمات کے وسائل کو ایک کمانڈ کے تحت یکجا کرنا ہے اور اسے ملک کی فضائی حدود کے تحفظ کے لئے متحرک کرنا ہے۔ فضائیہ کے وائس چیف، ایئر مارشل ایچ ایس اروڑا نے ایک مطالعہ کیا اور تینوں خدمات کو ملا کر ایئر ڈیفنس کمانڈ (اے ڈی سی) کے قیام کی سفارش کی۔
اس کے تحت سی ڈی ایس جنرل بپن راوت نے 15 اگست تک اتر پردیش کے پریاگراج میں ایک نیا ایئر ڈیفنس کمانڈ تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس کی تشکیل اکتوبر تک کی جانی تھی لیکن جموں کے ہوائی اڈے پر ڈرون حملے کے بعد اے ڈی سی کے قیام کا عمل تیز کردیا گیا ہے۔ اس کی تشکیل کے بعد، یہ نیااے ڈی سی پورے ملک کا فضائی دفاع کام کرے گا۔ یہ ایئر ڈیفنس کمانڈ دشمن طیارے، میزائل، ہیلی کاپٹر اور ڈرون کے ساتھ مربوط انداز میں ملک کی فضائی حدود کی حفاظت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جموں ائیر بیس پر ڈرون حملے کے بعد سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے اور اب پوری فضائی حدود کی حفاظت کی ذمہ داری ہندوستانی فضائیہ کے تھری اسٹار آفیسر کے ذمے ہوگی۔ جنرل بپن راوت کے مطابق، نئی ایئر ڈیفنس کمانڈ تینوں خدمات کے مابین انضمام کے لئے پہلی نئی مشترکہ کمانڈ ہوگی۔
ابھی تک ہندوستان میں صرف دو متحد کمانڈ ہیں۔ اس کے علاوہ، سنگل سروس کمانڈز بھی ہیں، جن میں سے ہندوستانی فوج اور ایئر فورس کے پاس سات اور بحریہ کے تین ہیں۔ بحریہ کی انڈمان نکوبار کمانڈ (اے این سی) 2001 میں چین کے ساتھ سمندری سرحد کے ساتھ تشکیل دی گئی تھی۔ یہ کمانڈ ملک کا پہلا اور واحد کمانڈ ہے، جو ایک ہی آپریشنل کمانڈر کے تحت زمینی، سمندری اور فضائیہ کے ساتھ کام کرتا ہے۔ اس کے ساتھ، وہ ایک مشترکہ سمندری کمانڈ بنانے پر بھی کام کر رہے ہیں۔ یہ کیرالا کے کوچی یا کرناٹک میں بنایا جائے گا۔