پٹنہ، 4 جولائی(انڈیا نیرٹیو)
بہار میں لگاتارہورہی بارش کی وجہ سے بیشتر ندیاں افان پرہیں۔ نیپال اور بہار کے آبی ذخیرے والے علاقے میں موسلا دھار بارش کی وجہ سے شمالی بہار کے ساتھ ساتھ مشرقی بہار کی بیشتر ندیاں میں افان آچکی ہے۔ کئی ندی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہی ہیں۔ ہفتے کے روز گندک اور کوسی دونوں کا ڈسچارج کافی زیادہ بڑھ گیا اور یہ دونوں ندیاں خطرے کے نشان سے دو۔ دو میٹر اوپر بہہ رہی ہیں۔
ان ندیوں کے زیر اثر نشیبی علاقوں میں پانی پہلے ہی داخل ہو چکا ہے اور اب اس کی آبی سطح کافی اوپر جا رہی ہے۔ مغربی چمپارن ضلع کے والمیکی نگر بیراج پر گندک کا اخراج تین لاکھ کیوسک تک پہنچ گیا ہے۔ گندک ندی ڈومیریا گھاٹ میں خطرے کے نشان سے 99 سینٹی میٹر اوپر بہہ رہی ہے۔ کوسی ندی بارہ علاقے میں خطرے کے نشان سے 113 سینٹی میٹر بلند ہے۔ اس کا اخراج تقریبا ً دو لاکھ کیوسک ہوچکا ہے۔
شیوہر ضلع میں باگمتی کا حفاظتی ڈیم اور موتیہار ضلع میں تلوی ندی ڈیم پانی کے دباؤ کی وجہ سے ٹوٹ گیا ہے۔ جس کی وجہ سے آس پاس کے دیہات میں پانی تیزی سے پھیل گیا۔ پشتہ ٹوٹنے کی وجہ سے لوگوں کی پریشانی میں اضافہ ہوا ہے۔ لگاتار تین دنوں سے ہورہی بارش کی وجہ سے کوسی سیمانچل اور مشرقی بہار کی ندیاں بھی اب خطرے کے نشان کو پار کر گئی ہیں۔ نشیبی علاقوں میں پانی پھیلنے لگا ہے اور لوگوں نے ہجرت شرو ع کر دیا ہے۔ حکومت کی طرف سے پشتہ پر چوکسی بڑھا دی گئی ہے۔ ارریہ ضلع میں بکرا، گھاگھی، رتوا،پرمان اور نونا جیسی ندیاں کی ا?بی سطح میں لگاتار اضافہ ہورہا ہے اور یہاں بھی سیلاب کا خطرہ عروج پر ہے۔
باگمتی کی ا?بی سطح گذشتہ 24 گھنٹے میں کافی اوپر گیا ہے۔ سیتامڑھی کے ڈینگ برگنیا میں باگمتی ندی خطرے کے نشان سے قریب ایک سے سوا میٹر اوپر، جب کہ مظفر پور میں اس کی سطح خطرے کے نشان سے 92 سینٹی میٹر بلند ہے۔ دوسری ندیاں کی بات کریں تو بوڑھی گندک روسڑا میں خطرے کے نشان سے 34 سینٹی میٹر اوپر بہہ رہی ہے۔ سمستی پور میں فی الحال یہ خطرے کے نشان سے نیچے ہے۔ کملا بلان ندی جھنجھار پور میں خطرے کے نشان سے سوا دو میٹر اوپر بہہ رہی ہے۔ جئے نگر میں بھی کملا بلان خطرے کے نشان سے تقریباً سوا میٹر اوپر ہے۔ مدھوبنی میں بھوتہی بلان میں پہلی مرتبہ اس سال خطرے کے نشان کے اوپر بہنا شروع کر دیا ہے۔