قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے 3 اور 4 جولائی 2021 کو جھارکھنڈ کے تین اضلاع میں 5 اکلوویہ رہائشی ماڈل اسکول (ای ایم آر ایس) کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا۔
سنیچر (03 جولائی) کو اکلوویہ ماڈل رہائشی اسکول کا پہلا سنگ بنیاد مرکزی وزیر جناب ارجن منڈا نے سرائے قلع – ضلع کھرساوان کے راج نگر بلاک میں چائباسا پارلیمانی حلقہ سے رکن پارلیمنٹ محترمہ گیتا کوڈا؛ درج فہرست ذات و قبائل اور دیگر پسماندہ طبقاتکی ترقی کیوزیر جناب چمپئی سورین اور ریاستی انتظامیہ کے سینئر افسران کی موجودگی میں رکھا۔
جناب ارجن منڈا نے سنیچر ہی کے روز مغربی سنگھ بھوم کے ہاٹ گمہریا اور مجگاؤں بلاکوں میں بھی اکلوویہ اسکولوں کا سنگ بنیاد رکھا۔
قبائلی نوجوانوں کے لئے اس مستقبل کی راہ میں جناب منڈا نے 4 جولائی کو مشرقی سنگھ بھم کے گوربندھا اور دھل بھم گڑھ بلاکوں میں درج فہرست ذات و قبائل اور دیگر پسماندہ طبقات کی ترقی کی وزیر جناب چمپئی سورین اور مقامی رکن پارلیمنٹ اور ایم ایل اے کی موجودگی میں 2 اکلوویہ اسکولوں کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب ارجن منڈا نے درج فہرست قبائل برادری کی ترقی کے لئے وزیر اعظم کے تصور اور اس ترقی میں تعلیم کے کردار کے بارے میں ان کے خیال کی بابت بات کی۔ زیر موصوف نے کہا کہ اکلوویہ اسکولوں کی تعمیرات کا کام جلد مکمل ہوجائے گا اور ہم افتتاح کے لئے ایک بار پھر یہاں موجود ہوں گے۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ اکلوویہ اسکول قبائلی امور کی وزارت کا پرچم بردار پروگرام ہے اور ارادہ کیا گیا ہے کہ ان اسکولوں میں تعلیم کا معیار جواہر نووڈیا اسکولوں کے برابر ہوگا۔
مزید تفصیلات بتاتے ہوئے جناب ارجن منڈا نے مزید کہا کہ یہ قبائلی علاقوں کے لئے ایک بہت ہی اہم اسکیم ہے جس میں ہر اسکول میں 480 طلباء تعلیم حاصل کریں گے۔
معیاری تعلیم پر پوری توجہ دی جائے گی۔ طلباء کو تمام تر سہولیات فراہم کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ ہندوستان اپنی آزادی کے 75 ویں سال میں داخل ہورہا ہے ، یہ اسکیم قبائلی علاقوں کے لئے ایک نئے انقلاب کی نقیب ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جھارکھنڈ کے تمام اکلوویہ ماڈل اسکولوں میں تیر اندازی کے کھیلوں کی سہولیات موجود ہوں گی۔
اتوار کے روز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب ارجن منڈا نے کہا کہ 22-2021 آزادی کا 75 واں سال ہوگا جب منظور شدہ اکلوویہ اسکول فعال ہوجائیں گے۔ اور جب سن 2047 میں صد سالہ یوم آزادی منایا جارہا ہوگا تو اکلوویہ اسکولوں کے سابق طلباء ہر جگہ اہمیت کے حامل ہوں گے اور اس وقت تک وہ اپنی صلاحیتوں کا ثبوت دے چکے ہوں گے۔