نئی دہلی، 7جولائی (انڈیا نیرٹیو)
دہلی ہائی کورٹ نے اس بات پر اعتراض ظاہر کیا ہے کہ ٹویٹر نے جس شکایت کے ازالے کے لیے افسرکی تقرری کی ہے،وہ عبوری ہے۔ جسٹس ریکھا پلی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ آپ نے گزشتہ سماعت میں عدالت کو گمراہ کرنے کی کوشش کی تھی۔
عدالت نے ٹویٹر کو سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آج کی سماعت سے کم از کم پہلے آپ دوسرا شکایات ازالہ افسر مقرر کرلیتے۔ تب ٹویٹر نے کہا کہ ہم یہ تقرری کرنے کے عمل میں ہیں۔ پھر عدالت نے پوچھا کہ یہ عمل کب تک جاری رہے گا۔ اس کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے کہ آپ جب تک چاہیں،یہ عمل جاری ر ہے۔
گزشتہ 5 جولائی کو مرکزی حکومت نے ہائی کورٹ میں ایک حلف نامہ داخل کیا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ٹویٹر آئی ٹی قوانین کی تعمیل کرنے میں ناکام رہا ہے۔ مرکزی وزارت الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی نے ہائی کورٹ میں دائر حلف نامے میں کہا ہے کہ آئی ٹی کے نئے قوانین کو نافذ کرنے کے لیے تمام اہم سوشل میڈیا کو تین ماہ کا مناسب وقت دیا گیا تھا لیکن ٹویٹر نے آئی ٹی کے نئے قوانین کی پوری طرح تعمیل نہیں کی۔ مرکزی حکومت نے کہا ہے کہ ٹویٹر کی ویب سائٹ سے موصولہ معلومات کے مطابق، امریکہ میں ان کے عہدیدار بھارت سے موصولہ شکایات کا ازالہ کر رہے ہیں۔ یہ آئی ٹی کے نئے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
گزشتہ ہفتے ٹویٹر نے ہائی کورٹ میں دائر اپنے حلف نامے میں کہا تھا کہ وہ مقامی شکایت کے ازالے کے افسر کی تقرری کے عمل کے آخری مراحل میں ہے۔ ٹویٹر نے کہا کہ اس نے دھرمیندر چتر کو اپنا عبوری مقامی شکایت ازالہ افسر مقرر کیا ہے۔ چتر نے گزشتہ 21 جون کو استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس کے بعد ہی ٹویٹر نے جیریمی کیسل کو ہندوستان کے لیے نیا شکایات ازالہ افسر مقرر کیا ہے۔ تاہم، ٹویٹر نے یہ تقرری آئی ٹی قوانین کے مطابق نہیں کی ہے۔ آئی ٹی کے نئے قوانین کے مطابق تمام نوڈل افسران جن میں شکایت کے ازالے کے افسر بھی شامل ہیں، کا تعلق ہندوستان سے ہونا چاہیے۔
گزشتہ31 مئی کو ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت کی طرف سے لائے گئے آئی ٹی کے نئے قوانین پر عمل نہ کرنے کے لیے ٹویٹر کے خلاف دائر درخواست پر ٹویٹر کو نوٹس جاری کیا تھا۔ درخواست ایڈووکیٹ امت اچاریہ نے دائر کی ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ اہم سوشل میڈیا کمپنی ہونے کے ناطے ٹویٹر بغیر کسی تاخیر کے قانون کی پاسداری کرے۔ درخواست گزار کی جانب سے پیش ہوئے ایڈوکیٹ آکاش باجپائی اور منیش کمار نے درخواست میں کہا ہے کہ مرکزی حکومت ٹویٹر کو ہدایت دے کہ وہ آئی ٹی رولس کے تحت کسی شکایت کے ازالے کے افسر کو بلا تاخیر مقرر کرے۔ آئی ٹی قانون کے رول 4 (سی) کے تحت، ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو مقامی شکایات کے ازالے کے لئے ایک افسر مقرر کرنا ہوگا۔