سالگرہ پر خاص 9 جولائی
جب ہندی سنیما میں بلیک اینڈ وائٹ فلموں کا دور چل رہا تھا، اس دور میں ایک ایسا نام تھا جسے اب بھی بڑے احترام اور عزت کے ساتھ لیا جاتا ہے اور وہ مشہور اداکار گرو دت کا نام ہے۔ 9 جولائی، 1925 کو بنگلور میں پیدا ہوئے، گرو دت کا اصل نام وسنت کمار شیو شنکر پدوکون تھا۔
گرو دت کے والد کا نام شیوشنکر راؤ پدوکون تھا، جو ایک ٹیچر اور بینکر رہ چکے تھے اور گرو دت کی والدہ وانتی پادوکون بھی ایک ٹیچر اور مصنف تھیں۔ اس کے علاوہ گرو دت کی والدہ بنگالی ناولوں کا ترجمہ بھی کنڑ زبان میں کرتی تھیں۔ لیکن گرو دت کے والدین کے مابین تعلقات اچھے نہیں تھے۔ ان کی ماں کا انتقال اس وقت ہوا جب گرو دت 16 سال کے تھے۔ گرو دت بچپن سے ہی بنگالی ثقافت سے بہت متاثر تھے۔
اسی لیے انہوں نے بچپن میں ہی اپنا نام وسنت کمار شیوشنکر پادوکون سے بدل کر گرو دت کردیا۔ جب گرو دت جوان تھے، وہ اکثر اپنی دادی کو گھر میں چراغ جلاتے دیکھا کرتے تھے، تب گرو دت دیواروں پر چراغ کی روشنی میں اپنی انگلیوں کی مختلف طریقوں سے مختلف قسم کی تصاویر کھینچتے تھے۔ یہیں سے ہی ان کے ذہن میں فن کی ثقافت جاگ اٹھی۔ پڑھائی میں اچھے ہونے کے باوجود، کنبہ کی کمزور مالی حالت کی وجہ سے وہ کبھی کالج نہیں جاسکے۔ لیکن فن کے میدان میں سخت محنت اور لگن کے ساتھ، انہوں نے اپنی ایک خاص پہچان بنائی۔
گرو دت کی ذاتی زندگی بہت تناؤ کا شکار تھی اور اس کی جھلک ان کی فلموں میں بھی کہیں مل جاتی ہے۔ گرو دت نے ہندی سنیما میں قدم رکھا 1945 میں فلم لکھرانی سے۔ اس کے بعد وہ ایک کے بعد ایک بہت ساری فلموں میں نظر آئے اور ناظرین نے ان کی اداکاری کو بہت پسند کیا۔
اگرچہ گرو دت نے کبھی بھی اپنے آپ کو صرف ایک اداکار تک محدود نہیں رکھا، لیکن انہوں نے کوریوگرافر، مصنف، پروڈیوسر اور ہدایتکار کی حیثیت سے بھی ایک خاص پہچانبنا لیا اور اپنی استعداد اور شاندار صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ ناظرین نے انہیں ہر شکل میں قبول کیا اور پسند کیا۔ بطور اداکار، گرو دت نے متعدد فلموں میں اداکاری کی ہے جن میں آرا پار، پیاسا، کاغذ کے پھول، چودھویں کا چاند، کالا بازار، صاحب بیوی اور غلام، بہاریں پھر بھی آئیں گی وغیرہ شامل ہیں۔
جہاں گرو دت کی یہ فلمیں ہٹ ہوگئیں۔ وہیں ان فلموں کے گانوں کو بھی ناظرین میں بہت پسند کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، گرو دت نے بہت سی کامیاب فلموں کی ہدایت کاری بھی کی، جس میں بازی،جال، سیلاب، پیاسا، کاغذ کے پھول وغیرہ شامل ہیں، اس کے ساتھ ہی گرو دت نے آرا پار، سی آئی ڈی، چودھویں کا چاند، بہاریں پھر بھی آئیں گی وغیرہ جیسی فلمیں بھی بنائیں۔ گرو دت کی ان فلموں کو اب بھی ناظرین میں بے حد پسند کیا گیا ہے۔
گرو دت نے 1953 میں گلوکارہ گیتا رائے سے شادی کی، لیکن ان کے تعلقات زیادہ دنوں تک قائم نہیں رہے اور گرو دت کی زندگی کے آخری ایام میں دونوں کے مابین فاصلے ہو گئے تھے ۔ وہ 10 اکتوبر 1964 کو مردہ حالت میں پائے گئے تھے۔ کہا جاتا ہے کہ انہوں نے باہمی تعلقات میں بڑھتے ہوئے تنازعات سے تنگ آکر نیند کی گولیاں کھا کر خودکشی کرلی تھی۔ یہ کہا جاسکتا ہے کہ اسکرین پر ناظرین کے دل جیتنے والے اس اداکار، ہدایتکار، پروڈیوسر کی پوری زندگی انتہائی تکلیف دہ اور مشکلات سے پر تھی۔