نئی دہلی، 09جولائی (انڈیا نیرٹیو)
مرکزی حکومت نے فرانس میں ہندوستانی املاک کو ضبط کرنے کے معاملے پر جمعرات کے روزرد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت ملکی مفادات کے تحفظ کے لیے تمام قانونی اقدامات اٹھائے گی اور دوسری طرف اس تنازعہ کو حل کرنے کے لیے کیئرن کے عہدیداروں کے ساتھ تعمیری بات چیت بھی کرے گی۔
وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ ایک پریس بیان کے مطابق، یہ اطلاعات موصول ہوئی ہیں کہ کیئرن انرجی نے پیرس میں حکومت ہند کی ملکیت کی ملکیت والی املاک کو ضبط کر لیا ہے۔ حالاں کہ حکومت ہند کو کسی بھی فرانسیسی عدالت سے اس سلسلے میں کوئی نوٹس،حکم نامہ یا معلومات موصول نہیں ہوئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت ہند درست حقائق کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے اور جب بھی اس طرح کا کوئی حکم موصول ہوگا، ہندوستان کے مفادات کے تحفظ کے لیے اپنے وکلا کی مشاورت سے مناسب قانونی اقدامات اٹھائے جائیں گے۔
قابل ذکر ہے کہ سابقہ اثر سے نافذ ایک قانون کے تحت حکومت ہند نے کیئرن سے ٹیکس وصول کیا تھا۔ بین الاقوامی ثالثی عدالت نے حکومت ہند پر جرمانہ عائد کرتے ہوئے سود کے ساتھ ساتھ رقم ادا کرنے کا حکم بھی دیاتھا۔ حکومت ہند نے اس کو ماننے سے انکار کردیا۔ اس کے بعد کیئرن نے دنیا بھر میں واقع ہندوستانی اثاثوں کو ضبط کرنے کی مختلف ممالک سے اپیل کی۔ فرانس میں عدالت نے اپنے یہاں اس طرح کا حکم دیا ہے، جس پر حکومت کا رد عمل سامنے آیا ہے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ حکومت ہند دسمبر 2020 کے نے بین الاقوامی ثالثی کے موقف کو منسوخ کرنے کے لیے پہلے ہی 22 مارچ کو ہیگ کی مستقل عدالت برائے ثالثی عدالت میں ایک درخواست داخل کر چکا ہے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ کیئرن کے سی ای او اور نمائندوں نے بات چیت کے ذریعے معاملے کو حل کرنے کے لیے ہندوستانی حکومت سے رجوع کیا تھا۔ اس پر تعمیری بات چیت ہوئی ہے اور حکومت ملک کے قانون کے تحت اس تنازعہ کے پرامن حل کے لئے کھل کر بات کرنے کے لیے تیار ہے۔