لندن،09جولائی(انڈیا نیرٹیو)
برطانیہ کی لیورپول یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے محققین نے اس امر کا تحقیقی جائزہ لیا ہے کہ کیا مختلف قسم کے نرم مشروبات کے استعمال سے کووِڈ-19 کے ٹیسٹ کا مثبت نتیجہ آسکتا ہے۔ان محققین نے برطانیہ میں اسکولوں کے طلبہ کی جانب سے بعض مشروبات یا میٹھی اشیاکے استعمال کے ذریعے کووِڈ-19 کے ٹیسٹ کے جعلی مثبت نتائج حاصل کرنے سے متعلق رپورٹس کے منظرعام پر آنے کے بعد یہ تحقیق کی ہے۔ان محققین نے چار میٹھی اشیاء کے استعمال کے بعد کووِڈ-19 کے ٹیسٹ کیے ہیں لیکن ان کا نتیجہ منفی رہا ہے۔البتہ 14 میں سے 10 مشروبات کے استعمال کے بعد کووِڈ-19 کے ٹیسٹ کے مثبت یا کم زور مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔
ان محققین نے اسکولوں کوہدایت کی ہے کہ وہ طلبہ کے اس قسم کے ٹیسٹوں کے نتائج سے خبردار رہیں۔واضح رہے کہ برطانیہ میں مارچ سے اسکول کووِڈ-19 کی کسی قسم کی علامت کے بغیر بھی طلبہ سے ہفتے میں دو مرتبہ پی سی آر ٹیسٹ کرانے کا تقاضا کررہے ہیں۔اگر کسی طالب علم کا مثبت نتیجہ آجائے تو پھر پوری جماعت کے طلبہ کو اپنے گھروں میں تنہائی میں رہنا پڑتا ہے۔
جولائی کے اوائل میں یہ رپورٹ سامنے آئی تھی کہ برطانیہ میں طلبہ نے اسکول میں حاضری سے بچنیکے لیے ایک نیا حربہ اختیار کیا ہے اور انھوں نے کووِڈ-19 کے ٹیسٹ کا جعلی مثبت نتیجہ لینے کی غرض سے اورنج جوس کا استعمال شروع کردیا ہے۔اس طرح وہ اسکول سے دو ہفتے کی چھٹی حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔
لیورپول یونیورسٹی کے محققین نے اپنے نتائج کی بناپر یہ سفارش کی ہے کہ کووِڈ-19 کے ٹیسٹ کے لیے صبح نہار مْنھ نمونہ حاصل کیا جائے۔جس شخص یا طالب علم کا ٹیسٹ کیا جارہا ہے،اس نے کچھ بھی نہ کھایا پیا ہو اور ٹیسٹ کیاس عمل کی مکمل نگرانی کی جائے۔
برطانوی اخبار گارڈین نے گذشتہ ہفتے ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ اسکول کے طلبہ نے چھٹی لینے کے لیے کووِڈ کے ٹیسٹ کا یہ نیا تجربہ کیاتھا۔ اس میں ٹیسٹ کے لیے مائع مواد استعمال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔اس کا نتیجہ وائرس سے متاثرہ جوس نہیں ہوتا بلکہ بظاہر اس کا تعلق اس کی تیزابیت سے ہے جو بنیادی طورپر ٹیسٹ کی اصلیت ختم کردیتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق اگرکیچپ اور کوکا کولا سمیت دیگر غذاؤں اورمشروبات کا استعمال کیا جائے تواس کے بعدکووِڈ کے ٹیسٹ کی صورت میں مبیّنہ طور پر مثبت نتائج ظاہر ہوتے ہیں۔طلبہ کے اس جعلی تجربے کی ویڈیوز ٹک ٹاک ایپ پر وائرل ہوگئی تھیں اور ان میں صارفین کو مختلف مائعات کی جانچ کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا تھا۔
#fakecovidtestکے تحت سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپ لوڈ کی گئی ویڈیوز کو 65 لاکھ سے زیادہ صارفین نے دیکھا تھا۔بعد میں ٹک ٹاک نے اس ہیش ٹیگ کے تحت اپ لوڈ کی گئی تمام ویڈیوز کو ہٹا دیا تھا اور سرچ والے صفحہ پر یہ لکھاتھا کہ ”یہ فقرہ (ہیش ٹیگ) ایسے طرزعمل یا مواد سے متعلق ہوسکتا ہے جو ہماری رہ نما ہدایات کی خلاف ورزی پر مبنی ہے۔“